اتر پردیش: مایا وتی کا مدنی مسجد کے خلاف بلڈوزر کارروائی پر سخت ردعمل
لکھنو: اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اوربہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کی سربراہ مایا وتی نے ریاست کے علاقے کشی نگر میں واقع مدنی مسجد کے انہدام پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ریاستی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مذہبی تفریق پر مبنی کارروائیاں فوری بند کرے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مایا ونی نے سماجی رابطوں کی سائٹ’ایکس‘ پر لکھا کہ کشی نگر کے باٹا علاقے میں واقع مدنی مسجد کا غیر قانونی انہدام عوام میں غم و غصے کا باعث بنا ہے۔ انہوںنے کہا بی جے پی کی ریاستی حکومت کو انتظامیہ کی اس ناروا کارروائی کا فوری نوٹس لیکر مذہبی تفریق پر مبنی اس طرح کی کارروائیوں کو روکنا چاہیے۔انتظامیہ نے 9فروری کو مسجد کے ایک حصے کو غیر قانونی تجاوزات قرار دیکر گرا دیا تھا۔
سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش نے بھی مسجد کے انہدام پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسجد کے جائزے کے لیے ایک اٹھارہ رکنی وفد علاقے میں بھیجا جس نے مسجد کے منتظمین سے ملاقات کر کے مسماری کو ایک غیر قانونی اقدام قرار دیا۔