مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے فکری، قانونی اور ٹھوس سیاسی کوششوں کی ضرورت ہے، مشعال حسین ملک
اسلام آباد:
کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے فکری، قانونی اور ٹھوس سیاسی کوششوں کی ضرورت ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں جدوجہد آزادی کشمیر کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کشمیریوں کو لاک ڈائون، پابندیوں اور بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کا سامنا ہے جس سے مقبوضہ علاقے میں بھارت کے غیر انسانی رویے کی عکاسی ہوتی ہے۔مشعال ملک نے کہا کہ بھارت منظم طریقے سے کشمیریوں کی نسل کشی اور منصوبہ بندی کے ذریعے اپنی بستیاں آباد کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افضل گورو سے لے کر مقبول بٹ اور اب یاسین ملک تک کشمیری رہنمائوں نے سخت بھارتی مظالم کا سامنا کیا ہے اور جدوجہد آزادی کشمیر کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں ۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم ایک معمول بن چکے ہیں جس کے نتیجے میں انسانی حقوق کا بحران مسلسل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ی خواتین کی عصمت دری کو ایک جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں جاری نسل کشی کے خلاف کارروائی کرے۔ انہوں نے سید علی گیلانی اور یاسین ملک سمیت کشمیری رہنمائوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اپنی زندگیاں اس مقصد کے لیے وقف کر دی ہیں۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کنفلیکٹ اینڈ سٹریٹجک سٹڈیز کے عبداللہ خان ، ڈین آف سوشل سائنسز ڈاکٹر منظور خان آفریدی، سیمینار کے آرگنائزر ڈاکٹر غفران علی اور دیگر نے بھی سیمینار سے خطاب کیا۔