میرواعظ کی کشمیری ملازمین کو برطرف اوراسلامی کتابوں کوضبط کرنے کی مذمت
سرینگر: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میرواعظ عمر فاروق نے قابض نتظامیہ کی جانب سے مزید کشمیری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کرنے کے اقدام کو انتہائی آمرانہ اورقابلِ مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے قابض حکمران آہستہ آہستہ تمام کشمیریوں کو سرکاری ملازمتوں سے نکال کربے روزگار کرنا چاہتے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میرواعظ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہاکہ منتخب نمائندوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے منشور میں کیے گئے وعدے کے مطابق اس مسئلے کو فوری طور پر متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھائیں اور ہراسانی کے اس عمل کو روک دیں۔انہوں نے کہاکہ اسلامی لٹریچرکے خلاف کریک ڈائون اوراسلامی کتابوں کو دکانوں سے ضبط کرناانتہائی قابلِ مذمت اور مضحکہ خیزعمل ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب کہ ہر قسم کی معلومات ورچوئل ذرائع سے بآسانی دستیاب ہیں، کتابیں ضبط کرنا اور سوچ پر پہرہ بٹھانا سراسر بے معنی ہے۔