مقبوضہ جموں کشمیر میں حقوق کے محافظوں کو سخت چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان
اقوام متحدہ: پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں خواتین کے حقوق کی محافظوں کو انتہائی سخت چیلنجز کا سامنا ہے اور بھارتی فوجی انکی آوازوں کو مختلف اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے دبا رہے ہیں ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پاکستانی مندوب حدیقہ قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی محافظ خواتین انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے بلا روک و ٹوک اپنا جائز کام جاری رکھ سکیں۔انہوں نے ا نسانی حقوق کے محافظوں کی صورت حال کے بارے میں اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ میری لالر کے ساتھ ایک مکالمے کے دوران کہاکہ انسانی حقوق کی محافظ خواتین بھارتی فورسز کے جنسی تشدد، جبری گمشدگیوں، تشدد اور غیر انسانی سلوک، غیر قانونی گرفتاری اور جبر وا ستبداد کے دیگر ہتھکنڈوں کا شکار ہیں۔ حدیقہ قریشی نے کہا کہ انٹرنیٹ بندش اور سوشل میڈیا پر پابندی کے ذریعے ان کی آوازوں کو منظم طریقے سے خاموش کیا جا رہا ہے۔
اس موقع پر بھارتی مندو کا جل بھٹ نے بھارتی روایتی ہٹ دھرمی اور غیر حقیقت پسندانہ طرز عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اٹوٹ انگ کا روایتی راگ الاپا ۔ پاکستانی مندوب نے جواب کے حق کا استعمال کرتے ہوئے اٹوٹ کے بھارتی دعوے کو مسترد کیا اور کہا کہ جموں وکشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے اور یہ بھارت کا اندونی معاملہ بھی نہیں ہے۔