مقبوضہ جموں و کشمیر

امرت پال سنگھ کے تمام حامیوں کو 24گھنٹے میں رہاکیاجائے: جتھیدار اکال تخت کا الٹی میٹم

امرتسر 28مارچ(کے ایم ایس)اکال تخت کے جتھیدار گیانی ہرپریت سنگھ نے خالصتان کے حامی رہنما امرت پال سنگھ کے تمام حامیوں کی رہائی کے لیے 24گھنٹے کا الٹی میٹم جاری کیا ہے، جنہیں بھارتی ریاست پنجاب میں18مارچ کو شروع کئے گئے کریک ڈان کے بعد گرفتار کیاگیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق امرتسر میں منعقدہ ایک اجلاس میں جتھیدارنے کہا کہ اگر اس مطالبے پر عمل نہ کیا گیا تو اکال تخت گائوں کی سطح پر حکومت کے ہتھکنڈوں کو بے نقاب کرنے کے لیے ”خالصہ واہیر” شروع کرے گا۔ امرت پال سنگھ 19مارچ سے اپنے خالصہ واہیر کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے والے تھے۔جتھیدار نے کہا کہ اس واہیر کے دوران مذہب کی تبلیغ کے علاوہ انسداد منشیات کی مہم بھی چلائی جائے گی۔شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) کے صدر ہرجیندر سنگھ دھامی نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ تمام سکھ ادارے بشمول ایس جی پی سی اورشرومنی اکالی دل لوگوں کے پاس جائیں گے اور اس بات کو اجاگر کریں گے کہ کس طرح سکھوں کو دہشت زدہ اور بدنام کیا جا رہا ہے۔اجلاس میں پنجاب اور بھارت کی مرکزی حکومتوں کے ساتھ ساتھ چند بھارتی میڈیا ہائوسز کو بھی سازش کے تحت سکھوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔جتھیدار نے ایس جی پی سی کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان قوتوں کے خلاف قانونی کارروائی کرے جو بھارت اور بیرون ملک سکھوں کو بدنام کرنے پر تلی ہوئی ہیں ۔ اس کے لیے وکلاء کا ایک پینل پہلے ہی تشکیل دیا گیاہے۔سکھ تنظیموں کے نمائندوں نے پنجاب حکومت کی جانب سے بند کیے گئے 100سکھ چینلز کو بحال کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے تمام سکھ تنظیموں سے کہا کہ وہ متحد ہو کر سکھوں پرڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف لڑیں۔اکال تخت میں ہونے والے اجلاس میں سکھوں نے خالصتان کے حق میں، امرت پال سنگھ کی حمایت میں اور کچھ بھارتی میڈیا ہائوسز کے خلاف نعرے لگائے۔اجلاس میں امرت پال سنگھ کے خلاف جاری آپریشن کے دوران گرفتار کیے گئے تمام افراد کو مفت قانونی مدد فراہم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ سکھ تنظیموں نے سات سکھ شخصیات کے خلاف کالے قانون نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے نفاذ کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔اکال تخت کے جتھیدار نے سکھوں پر زور دیا کہ وہ اپنے گھروں اور گاڑیوں پر خالصہ راج کے جھنڈے لہرائیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button