جامع مسجد کی بار بار بندش کا سلسلہ بند ہو جانا چاہیے، عبادت الٰہی میں رکاوٹ ناقابل قبول ہے، میر واعظ
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ انتظامیہ کا جامع مسجد کو بار بار سیل کرنا اور انہیں گھر میں نظر بند کر کے نماز جمعہ کی ادائیگی جیسے اہم دینی فریضے سے روکنا کشمیری مسلمانوں کیلئے انتہائی دل آزاری اور تکلیف کا باعث ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے آج سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ انتظامیہ نے انہیں شب برات کے موقع پر بھی گھر میں نظر بند کر کے جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی ۔ انہوںنے کہا کہ یہ سلسلہ اب بند ہوجانا چاہئے کیونکہ عبادت الٰہی کی ادائیگی ہمارا حق ہے اور اس معاملے میں غیر ضروری مداخلت ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔
میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ رمضان المبارک کا مہینہ قریب آرہا ہے اور یہ ہمارے لئے اللہ کی طرف رجوع کرنے، توبہ کرنے اور خود کو پاک کرنے کا بہترین موقع ہے۔انہوںنے کہا کہ ہم سب کو چاہیے کہ من حیث القوم جھوٹ، دھوکہ دہی اور خودغرضی کو چھوڑ کر سچائی اور انصاف کا راستہ اپنائیں۔ میر واعظ نے معاشرے میں پائی جانے والی برائیوں پر فکر وتشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خود سے یہ سوال کرنا چاہئے کہ بطور ایک قوم ہم کس طرف جا رہے ہیں؟ ہمارے اخلاق اور اقدار زوال پذیر ہیں،جھوٹ، فریب اور خود غرضی ہماری زندگیوں میں گھر کر چکے ہیں ہم اسلامی تعلیمات کو نظر انداز کر رہے ہیں اور اس کے بجائے توہمات میں مبتلا ہو گئے ہیں، جس کا فائدہ مجرموں اور دھوکہ بازوں کو پہنچ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب کسی معاشرے میں بدعنوانی اور نا انصافی عام ہوجاتی ہے تواللہ تعالیٰ بھی اپنی برکتیں اور رحمتیں روک دیتا ہے۔ یاد رہے کہ انتظامیہ نے میر واعظ کو گزشتہ جمعہ بھی سرینگر میں گھر میں نظر بند رکھ کر نماز جمعہ کیلئے جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی تھی۔