سرینگر : انتظامیہ نے سبطین مسعودی کی جامع مسجد میں نماز جنازہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی
سری نگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کے سسر ڈاکٹر سبطین مسعودی کی جامع مسجد نوہٹہ سری نگر میں نماز جنازہ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انتظامیہ نے کہا کہ جامع مسجد میں نماز جنازہ سے امن و امان کی صورتحال خراب ہو سکتی ہے ۔ڈاکٹر سبطین مسعودی بدھ کی شب سرینگر میں وفات پا گئے تھے۔ مرحوم کی نماز جنازہ آج بعد از نماز ظہر جامع مسجد سری نگر میں ادا کی جانی تھی تاہم انتظامیہ نے اسکی اجازت نہیں دی ۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں ڈاکٹر سبطین مسعودی کی جامع مسجد نوہٹہ سری نگر میں نماز جنازہ کی اجازت نہ دینے کی شدید مذمت کی ہے ۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ قابض انتظامیہ نے ڈاکٹر سبطین مسعودی کی جامع مسجد میں نماز جنازہ کی اجازت نہ دیکر مقامی لوگوں میں پائے جانیوالے غم وغصے کو مزید بڑھادیاہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں نماز جنازہ پر پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مذہبی معاملات میں صریح مداخلت قرار دیا۔انہوں نے میر واعظ عمر فاروق اور ڈاکٹر سبطین مسعودی کے سوگوار خاندان کے ساتھ بھی تعزیت کا اظہار کیا۔ میر واعظ عمر فاروق نے مرحوم کی نماز جنازہ خود پڑھائی۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ سمیت دینی و مذہبی اورسیاسی شخصیات نے نمازہ جنازہ میں شرکت کی۔