مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیرمیں خزانے کو فنڈز کی سخت قلت کا سامنا ، پی ڈی پی کا اظہارتشویش

سری نگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے کہا ہے کہ علاقے کے خزانے کو سخت مالی بحران کا سامنا ہے اور ملازمین کے جی پی فنڈ کیسز، ایس ایل آئی کیسز ، گریجویٹی اور ریٹائرڈ ملامین کی تنخواہیں گزشتہ برس اپیل سے باقی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پی ڈی پی کے رہنما نعیم اختر نے ایک بیان میں خزانہ خالی ہونے کے بارے میں ذرائع ابلاغ کی رپورٹس پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ ، جن کے پاس خزانہ کا قلمدان بھی ہے، پر زور دیا کہ وہ جاری بحران کی وجہ سے معاشرے کے مختلف طبقوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ ٹھیکیدار جنہوں نے اپنی رقم لگا کر کام مکمل کر لیے ہیں لیکن انہیں ادائیگیاں نہیں کی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے وہ سخت پریشان ہیں۔
نعیم اختر نے کہا کہ تاریخ میں ہم نے کبھی نہیں دیکھا کہ پنشنرز کو ان کے مہنگائی الاو¿نس کے بقایا جات سے بھی انکار کیا گیا ہو، وہ لوگ جو پچھلے سال اپریل میں ریٹائر ہوئے تھے اب بھی اپنی گریجویٹی اور تنخواہوں کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی پہلے ہی لوگوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر رہی ہے ، پنشنرز بے حد غیر یقینی صورتحال سے نمٹ رہے ہیں ،انہیں ان کے جائز واجبات سے محروم کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ،سرکاری ملازمین کا مالی استحکام بھی شدید خطرے میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جی پی فنڈ کے بلوں کو مہینوں تک موخر کرنا ستم ظریفی ہے ۔نعیم اختر نے کہا کہ ہمارے پاس گزشتہ چار ماہ سے جمہوری طور پر منتخب حکومت ہے اور لوگوں کو امید تھی کہ حکومت انتخابات سے پہلے کیے گئے وعدوں کو پورا کرے گی۔ انہوںنے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو اس بحران کو جلد از جلد حل کرنے میں اپنا فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button