سری نگر : بھارتی پولیس نے شراب سے گریز کی ہدایت پر مشتمل سائن بورڈ ضبط کر لیے
میرواعظ کا پولیس کارروائی پر اظہار افسوس،بھارتی سیاح کشمیرکی تقافت ، روایات کا احترام کریں، شہری
سری نگر:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی پولیس نے سرینگر میں ایسے سائن بورڈ ضبط کر لیے ہیں جن پر درج تحریر میں سیاحوں سے شراب اور منشیات سے گریز کی تلقین کی گئی تھی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ سائن بورڈ سرینگر کے معروف تجارتی مرکز لال چوک میں ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے اپنی دکانوں کے سامنے لگائے تھے ۔ سائن بورڑوں کے ذریعے وادی کی سیاحت پر آنے والوں بھارتی شہریوں سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ سرعام شراب اور منشیات کے استعمال سے گریز کریں۔ تاہم پولیس نے لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انظامیہ کے حکم پر کریک ڈاﺅن کر کے یہ سائن بورڈ اکھاڑ کر قبضے میں لیے۔
دریں اثناءکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سائن بورڈ وں کے خلاف کریک ڈاﺅن کی مذمت کرتے ہوئے اسے افسوس ناک قرار دیا۔ میرواعظ نے کہا کہ کشمیری تاجروں کو معاشرتی اقدار کا لحاظ رکھنے کی تلقین کرنے سے روکنا انتہائی افسوسناک ہے ۔انہوںنے کہا کہ پولیس کو شہریوں کے ایسے اقدامات کی حوصلہ شکنی کے بجائے حوصلہ افزائی کرنی چائیے جن میں معاشرے کی بہتری کا پہلو پنہاں ہو۔
انہوں نے لال چوک کے تاجروں کی جانب سے سائن بورڈز لگانے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات وقت کی ضرورت ہیں۔
ادھر تاجر ایسوسی ایشن لال چوک کے صدر بلال احمد نے کہا ہے کہ بھارتی سیاح کشمیر کے معاشرتی اقدار کا لحاط کیے بغیر یہاں کھلے عام شراب نوشی کرتے ہیں جسکی وجہ سے وہ دکانوں کے باہر اس حوالے سے سائن بورڈ لگانے پر مجبور ہوئے ۔ انہوں نے سائن بورڈ ضبط کیے جانے کو افسوس ناک قراردیتے ہوئے سیاحوں پر زور دیا کہ وہ شراب نوشی سے پرہیز کریں تاکہ ہر ایک کے لیے پرامن اور خوشگوار ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔
سرینگر کے ایک رہائشی فیصل ڈار نے کہاہم چاہتے ہیں کہ سیاح ضرور یہاں آئیں اور لطف اندوز ہوں، لیکن انہیں یہاں کی ثقافت اور روایات کا بھی احترام کرنا چاہیے۔