جعلی اکائونٹس سے کشمیری مسلمانوں میں فرقہ وارانہ نفرت پھیلا ئی جارہی ہے: مفتی ناصر
سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں مسلمانوں میں فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے کے لیے بی جے پی کی سرپرستی میں بھارتی حکومت نے سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کرتے ہوئے اپنے کٹھ پتلیوں کو فعال کر دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اس مذموم مہم کا مقصد کشمیریوں میں اتحاد کو کمزور کرنا ،من گھڑت بیانیے کے ذریعے انتشار پیدا کرنا،مذہبی تعلیمات کو مسخ کرنا اور فرقہ وارانہ تنازعات کو ہوا دیناہے۔ جھوٹی ویڈیوز، جعلی خبریں اور اشتعال انگیز پوسٹس مہم کے اہم ہتھیار ہیں اور بی جے پی سے وابستہ گروپس فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کے لیے ان پلیٹ فارمز کا استعمال کررہے ہیں۔ بھاتی انٹیلی جنس ایجنسیاںفرقہ وارانہ تقسیم کو ہوا دے کر کشمیریوں میں اختلافات کے بیج بونے کے لیے خفیہ ڈیجیٹل آپریشن چلا رہی ہیں۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں خبردار کیا کہ اس طرح کے اقدامات اسلام کے بنیادی اصولوں کے منافی ہیں جو اتحاد، ہمدردی اور بھائی چارے کا درس دیتے ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر مذہبی اسکالرز اور مبلغین کے طور پر پیش ہونے والے مخصوص افرادکی سرگرمیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ کچھ جعلی مولوی اور مذہبی شخصیات، جعلی اکائونٹس کا استعمال کرتے ہوئے نفرت پھیلانے اور فرقہ وارانہ تقسیم کو ہوا دینے میں مصروف ہیں جس سے خطے کے امن اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔مفتی اعظم نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ہوشیار رہیں اور غیر تصدیق شدہ مذہبی شخصیات کی طرف سے پھیلائی جانے والی گمراہ کن افواہوں کا شکار نہ ہوں۔ یہ لوگ اسلام کے حقیقی نمائندے نہیں ہیں۔ان کا واحد ایجنڈا مختلف فرقوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنا اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے سماجی تانے بانے کو تباہ کرنا ہے۔مفتی اعظم نے علمائے دین اور کمیونٹی رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ اتحاد کو فروغ دینے اور لوگوں میں تفرقہ ڈالنے والی کوششوں کی حوصلہ شکنی کے لیے مل کر کام کریں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی مجموعی ترقی اور استحکام کے لیے امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی ضروری ہے۔