مقبوضہ کشمیر : سیب کے کاشتکاروں کا ایرانی سیب کی درآمد پر پابندی لگائے کا مطالبہ
سرینگر 12 جنوری (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سیب کے کاشتکارو ں نے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے کشمیر مخالف تازہ اقدام پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایرانی سیب کی درآمد پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ ایرانی سیب کی اسمگلنگ سے وادی میں سیب کی صدیوں پرانی صنعت کو سنگین خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ”کشمیر ویلی فروٹ گروورزکم ڈیلرز ایسوسی ایشن“ کے صدر بشیر احمد بشیرنے آج (بدھ )سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سستے ایرانی سیبوں کی دستیابی کی وجہ سے بھارتی منڈیوں میں کشمیری سیب کی مانگ کم پڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں برس بغیر ٹیکس کے ایرانی سیب بھارتی منڈیوں میں درآمد کیے جا رہے ہیںجس سے کشمیر کے سیب کے کاشتکاروں اور تاجروں کا منافع چھن چکاہے۔ انہوں نے کہا کہ بارہا درخواستوں کے باوجودنئی دہلی نے اس معاملے پر کوئی توجہ نہیں دی ہے جسکی وجہ سے وادی میں مقیم سیب کے کاشتکار پریشان ہیں۔بشیر احمد بشیر نے بتایا کہ بیرونی منڈیوں میں کشمیری سیب کے ریٹ پچھلے کچھ دنوں میں 1200 روپے فی ڈبہ سے کم ہو کر 600 روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ انہوںنے مزید کہا کہ ایک سیب کے ڈبے کی پیداواری لاگت 600 روپے ہے، اس کے علاوہ نقل و حمل اور دیگر چارجز 300 روپے فی ڈبہ ہیں۔