میر واعظ سے ہندوتوا تنظیموں کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے مداخلت کی اپیل
سرینگر : معروف کشمیری بزنس لیڈر شکیل قلندر نے متحدہ مجلس علماء کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق سے ہندوتوا تنظیموں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے مداخلت کی اپیل کی ہے ۔ ہندوتوا تنظیموں کی اس سازش کو جموں وکشمیرمیں کشمیریوں کی حق خودارادیت کے حصول کی جاری جدوجہد کو کمزور کرنے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سول سوسائٹی کی جانب سے میر واعظ عمر فاروق کو لکھے گئے خط میں شکیل قلندر نے ان پر زور دیا کہ وہ ہندوتوا تنظیموں کی سازشوں کی روک تھام کیلئے مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے کی غرض سے متحدہ مجلس علماء کا اجلاس بلائیں۔انہوں نے کہاکہ بعض مبلغین انتہائی اشتعال انگیز اور اشتعال انگیز ریمارکس کے ذریعے مقدس منبر کو ذاتی تشہیر کے لیے استعمال کر رہے ہیں اور وہ اپنے خطبوں میں مختلف فرقوں کے جذبات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کررہے ہیں ۔ اس طرح کی اشتعال انگیز بیان بازی سے لوگوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے ۔ اگر فوری طور پر اس پر توجہ نہ دی گئی تو یہ کارروائیاں انتشار اور بدامنی کا باعث بن سکتی ہیں۔شکیل قلندر نے میر واعظ سے کہا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی مساجد، امام بارگاہوں اور خانقاہوں میں مقدس منبر پر فائز مبلغین کی اہلیت اور اخلاقی رہنما اصولوں کے مسودے کی منظوری کیلئے متحدہ مجلس علماء کااجلاس طلب کریں۔