بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا ہے: مقررین کانفرنس
برمنگھم 12 دسمبر (کے ایم ایس) تحریک کشمیر برطانیہ نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے سلسلے میں برطانیہ میں مختلف تقریبات منعقد کیں تاکہ دنیا کو یاد دہانی کرائی جا سکے کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا ہوا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تحریک کشمیربرطانیہ، فلسطین یکجہتی کانفرنس اور اسٹاپ دی وار کوئلیشن کے زیر اہتمام ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ اور ہاو¿س آف کامنز کے شیڈو ڈپٹی لیڈر افضل خان نے کہا کہ دنیا میں ہر قسم کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھاتے رہنا انتہائی ضروری ہے اور جہاں تک کشمیر اور فلسطین کے تنازعات کا تعلق ہے،یہ بین الاقوامی برادری پر بدنما دھبے ہیں۔انہوں نے بھارت اور اسرائیل کی طرف سے مقبوضہ علاقوں میں انسانیت کے خلاف جرائم کو روکنے کے لیے بین الاقوامی مداخلت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر پر خاموشی بین الاقوامی طاقتوں کی منافقت کو بے نقاب کرتی ہے۔ تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے کہاکہ اقوام متحدہ بے گناہ کشمیریوں پر سفاک بھارتی فوج کے مظالم کو روکنے میں ناکام رہاہے۔ انہوں نے کہا مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک کروڑ سے زیادہ کشمیریوں کو زندگی کے بنیادی حق اور حق خودارادیت سے محروم رکھا جا رہا ہے جس کا وعدہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے ان سے کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ امریکہ نے بھی اقوام متحدہ میں کشمیر سے متعلق 20 سے زیادہ قراردادوں اور دستاویزات پر دستخط کررکھے ہیں جو جموں و کشمیر میں استصواب رائے کا مطالبہ کرتی ہیں۔پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشال حسین ملک نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ بھارت کو جوابدہ ٹھہرایا جائے اور اس سے کشمیری سیاسی نظربندوں کے بارے میں پوچھا جائے جو بھارتی جیلوں میں جھوٹے الزامات کے تحت بند ہیں۔ نظربند کشمیری رہنماﺅںمیں محمد یاسین ملک، مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، غلام محمد بٹ، ایاز اکبر، معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، فاروق احمد ڈار اور الطاف احمد شاہ شامل ہیں۔ تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا سامنا ہے جہاں بزرگ رہنماﺅں سید علی گیلانی اور محمد اشرف صحرائی کو دوران حراست شہید کیاگیا لیکن کسی نے بھارت کو جوابدہ نہیں ٹھہرایا۔فلسطینی انسانی حقوق کے کارکن مروان درویش نے کہا کہ فلسطینیوں اور کشمیریوں کی جدوجہد انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون پر یقین رکھنے والوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی اور کشمیری اپنی جنگ جیتیں گے۔ایک کشمیری کارکن شائستہ صافی نے کہا کہ بھارتی فوج جعلی مقابلوں میں نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کو شہید کر رہی ہے اور پھر ان کے اہل خانہ کو اپنے پیاروں کے چہرے دکھانے سے بھی انکار کر رہی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہارکیا کہ یہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جنگی جرائم کی انتہا ہے۔حریت رہنما عبدالحمید لون نے بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز کی غیر قانونی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ان کے کام کو اقوام متحدہ نے علاقے میں بھارت کے جنگی جرائم کو بے نقاب کرنے کے لیے استعمال کیا ہے۔ انسانی حقوق کے کشمیری کارکن محمد احسن اونتو نے کہا کہ بھارت تعلیم یا نوکری کے لیے مقبوضہ جموں وکشمیر سے باہر جانے والے ہر کشمیری کی نگرانی کررہا ہے۔