ماس موومنٹ کا مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بڑھتے ہوئے مظالم پر اظہارتشویش
سرینگر 12 دسمبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں وکشمیر ماس موومنٹ نے علاقے میں قابض بھارتی فوجیوں کی طرف سے بڑھتے ہوئے مظالم اورکشمیری عوام کو درپیش مشکلات میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہارکیا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق جموں وکشمیر ماس موومنٹ کے سیکرٹری انفارمیشن شبیر احمد نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں عام شہریوں کے تحفظ کے حوالے سے علاقے کی موجودہ صورتحال کو انتہائی مخدوش قراردیا۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کو محاصرے اور تلاشی کی مسلسل کارروائیوں، بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے چھاپوں ،سرکاری ملازمین کی برطرفی، طلباء، تاجروں ، صحافیوں ، وکلا ء، دانشوروں اور سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ فسطائی مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں مختلف بہانوں سے لوگوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہی ہے۔ شبیر احمد نے کہا بھارت تمام اداروں کو ہندوتوا کے رنگ میں رنگنے کی کوشش کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں ماورائے عدالت قتل، نسل کشی، جبری گرفتاریاں، ظلم و تشدد، خواتین کے ساتھ ناروا سلوک، سیاسی سرگرمیوں پرپابندی اور تمام بنیادی انسانی حقوق کی پامالی روز کا معمول بن چکاہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فورسزکے ہاتھوں کشمیریوں کی منظم نسل کشی کا فوری نوٹس لیں اور کشمیریوں کا قتل عام بند کرانے اورانہیں اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خودکرنے کا حق دینے کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالیں۔