حریت کانفرنس کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں جعلی مقابلوں کی مذمت
سرینگر 25اگست (کے ایم ایس )
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں قابض بھارتی فوجیوںکی طرف سے مسلسل جاری جعلی مقابلوںکی شدید مذمت کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاہے کہ راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اور شیو سیناجیسی ہندو انتہا پسند تنظیموں کے زیراثر بھارت کی فسطائی حکومت مسلم اکثریتی جموںوکشمیرکو مکمل ہندو ریاست میں تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے۔انہوںنے حال ہی میں سوپور ، سرینگر ، پلوامہ ، بانڈی پورہ ، راجوری اورجموںوکشمیر کے دیگر علاقوں میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے جعلی مقابلوں میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام اور غیر کشمیری ہندوئوں کو بڑے پیمانے پر جموںوکشمیر کا ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ دے کر آباد کرکے مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی بھارت کی سامراجی پالیسی پر تشویش ظاہر کی ۔ حریت ترجمان نے مقبوضہ علاقے کی زمینی صورتحال کے حوالے سے بھارت کی بے حسی پر افسوس ظاہر کیا جہاں کشمیریوںکو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے اور وہ خاص طورپربدترین فوجی محاصرے میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ شاہد ہے کہ دنیا کے آزادی پسند عوام کے مضبوط ارادوں سے ہمیشہ تکبرکو شکست ہوئی ہے ۔حریت ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوج کے محصورے کے شکار ایک کروڑ کشمیریوں کی مدد کریں اوراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔