مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ کشمیر : بھارتی حکومت نے مزید 6 کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لیں

سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی بھارتی حکومت نے اپنے کشمیر مخالف نوآبادیاتی ایجنڈے کو جاری رکھتے ہوئے مزید 6کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس نے بی جے پی کے مقرر کردہ لیفٹیننٹ گورنر منہاج سنہا کی قیادت میں ضلع بانڈی پورہ میں حریت رہنماء محمد عبداللہ مالک اور دیگر کشمیریوں فاروق احمد گنائی، عبدالرشید ، سرفراز احمد، محمد انور میر اور محمد یوسف ترک کی تقریبا 2کروڑ81لاکھ روپے مالیت کی8 کنال سے زائد جائیدادیں ضبط کر لیں ۔ یہ جائیدادیں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت ضبط کی گئی ہیں ۔ ڈپٹی ایس پی بانڈی پورہ لطیف خان، ایس ایچ او تھانہ بانڈی پورہ اور نائب تحصیلدار کی قیادت میں پولیس ٹیم نے ریونیو حکام کے ہمراہ حریت رہنمائوںکی جائیدادیں ضبط کیں۔قابض حکام کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں ان جائیدادوں کی خرید و فروخت، لیزدینے یا کسی بھی قسم کے لین دین پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔یہ اقدام بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیریوں کی معیشت، خواہشات اور حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو کمزور کرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے ۔اگست 2019 میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے بھارتی حکومت سینکڑوں کشمیری حریت پسندوں کی جائیدادوں کو ضبط کر چکی ہے ۔ جوکہ کشمیریوں کو معاشی طورپر مفلوج کرنے اور غیر کشمیریوں کو جموں وکشمیرمیں آباد کرنے کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی بی جے پی کی مہم کا حصہ ہے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button