بھارت

بھارت میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی نے”چمکتے انڈیا” کے غبارے سے ہوا نکال دی

دنیا کے 100آلودہ ترین شہروں میں سے 74بھارت میں ہیں: رپور ٹ

برن: بھارت کو ترقی اور خوشحالی کے بلند وبانگ دعوئوں کے باوجود ایک بار پھر اپنی بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کی وجہ سے عالمی سطح پر شرمندگی کا سامنا ہے جس کو 2024میں دنیا کا پانچواں آلودہ ترین ملک قراردیاگیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حیران کن بات یہ ہے کہ دنیا کے 100آلودہ ترین شہروں میں سے 74بھارت میں ہیں، جن میں چار بڑے اوراہم شہروں میں سے بھی تین شامل ہیں جس سے ”شائننگ انڈیا” کے پیچھے کی تلخ حقیقت مزید بے نقاب ہوتی ہے۔ سوئس ایئر کوالٹی ٹیکنالوجی فرم IQAir کی 2024کی عالمی ایئر کوالٹی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ بھارت میں باریک ذرات (PM2.5)کی سطح عالمی ادارہ صحت کی سالانہ گائیڈ لائنز سے دس گنا زیادہ ہے۔آبادی کے حساب سے وزن کے لحاظ سے بھارت میں 2024میں مائیکروگرام فی کیوبک میٹر (g/m3) میں ماپا جانے والے باریک ذرات کا اوسط ارتکاز عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ سالانہ گائیڈ لائن کی سطح 5g/m3 کے مقابلے میں 50.6 تھا۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ 35%بھارتی شہروں میں فضائی آلودگی کی سطح عالمی ادارہ صحت کی حدود سے دس گنا یا اس سے زیادہ ریکارڈ کی گئی جبکہ ایک بھی بھارتی شہرہوا کے مقررہ معیار پر پورا نہیں اترا۔منگل کو جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق جہاں تک ہوا کے معیار کی بات ہے، بھارت کی بدترصورتحال کی کئی اور وجوہات ہیں۔ ریاست میگھالیہ کا شہربرنیہاٹ عالمی سطح پرآلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے، اس کے بعد بھارتی دارالحکومت دہلی ہے، جہاں 2023کے مقابلے میں PM2.5کی سطح میں 6فیصد اضافہ ہوا ہے۔اس رپورٹ سے بھارت کا ترقی کا خواب بکھرتا نظرآرہا ہے جہاںسرکاری موقف اور روزانہ زہریلی ہوا میں سانس لینے پر مجبور لاکھوں لوگوں کی سنگین حقیقت کے درمیان واضح فرق ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button