متحدہ مجلس علماء کی طرف سے جامع مسجد کو نماز جمعہ کیلئے کھولنے اور میر واعظ عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ
سرینگر 14 دسمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںمتحدہ مجلس علماء جموں و کشمیر نے بھارتی قابض انتظامیہ سے جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی اجازت دینے اور اتحاد کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کی فوری رہائی یقینی بنانے پر زوردیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ مطالبہ متحدہ مجلس علماء کے میرواعظ منزل راجوری کدل سرینگر میں منعقدہ ایک اجلاس میں کیاگیا۔قابض انتظامیہ کی طرف سے جامع مسجد سرینگر میں انجمن اوقاف کے ہیڈکوارٹر میں اجلاس کے انعقاد کی اجازت نہ دینے کی وجہ سے یہ اجلاس میر واعظ منزل میں منعقد کیاگیا ۔اجلاس کی صدارت میر واعظ عمرفاروق کی مسلسل گھر میں نظربندی کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے ممتاز عالم دین مفتی نذیر احمد قاسمی نے کی۔ اجلاس میں جموں و کشمیر کی معروف مذہبی اور سماجی تنظیموں کے رہنمائوں اور نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر کشمیری معاشرے کو درپیش اہم مسائل کے حل کیلئے متحدہ مجلس علماء کے زیراہتمام ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔متحدہ مجلس علماء نے اجلاس میں نئی د لی کے ایک پبلشر جے سی پبلی کیشنز کی جانب سے جموں وکشمیر کی ساتویں جماعت کی ایک کتاب میں توہین آمیز مواد کی اشاعت پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔اجلاس میں ملی اتحاد کو موجودہ وقت کی اشد ضرورت قرار دیتے ہوئے تمام مسالک اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے علماکرام ، ائمہ مساجد، واعظین اور دینی تنظیموں سے اپیل کی گئی کہ وہ اسلام دشمن قوتوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کیلئے وسیع تر ملی اتحاد کی خاطر اپنے وعظ و تبلیغ اور خطابات کے دوران اصولیات دین کی تبلیغ و تشہیر اور کشمیری سماج کو درپیش سماجی اور ملی مسائل کو اجاگر کریں۔ اجلاس گزشتہ دنوں بعض نام نہاداین جی اوز کی جانب سے یتیم بچوں کی خریدو فروخت کے اسکینڈل کے انکشاف پر بھی شدید دکھ اور تشویش کا اظہار کیاگیااور اس حرکت کو انتہائی شرمناک اور انسانیت سوز قرار دیاگیا ۔اجلاس میں تاریخی جامع مسجد سرینگر کی مسلسل بندش پر سخت احتجاج کرتے ہوئے قابض انتظامیہ واضح کیا گیا کہ وہ اس طرح کے آمرانہ اقدامات سے نہ صرف مسلمانوں کے دینی معاملات میں مداخلت کر رہی ہے بلکہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو بھی مجروح کیا جارہا ہے ۔شرکاء نے میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل گھر میں نظربندی پر بھی شدیدتشویش ظاہر کی اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔