ملائیشیا کے رکن پارلیمنٹ کاکشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے لیے مکمل حمایت کا اعادہ
اسلام آباد 14 دسمبر (کے ایم ایس)ملائیشیا کے رکن پارلیمنٹ حسن الدین بن محمد یونس نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے لیے اپنے ملک کی طرف سے مکمل حمایت کا اعادہ کیاہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ملائیشیا کے قانون ساز نے ان خیالات کا اظہار کل جماعتی حریت کانفرنس کے تین رکنی وفد سے جس میں غلام محمد صفی، الطاف حسین وانی اور شمیم شال شامل تھیں، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔حریت وفد نے ملائیشیا کے رکن پارلیمنٹ سے ملاقات کی اور انہیں خطے میںسیاسی اور انسانی حقوق کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔ حسن الدین بن محمد یونس نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملائیشیا مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں مزید معلومات کے لیے کل آزاد کشمیر کا دورہ کر رہا ہوں اور واپسی پر پارلیمنٹ میں اپنے ساتھیوں کو بریف کروں گا اور حکومت پر زور دوں گا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے اور مسئلہ کشمیر کے جلد حل کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔حریت وفد نے ملائیشیا اور اس کی سول سوسائٹی کی جانب سے کشمیر کاز کی حمایت کرنے پر رکن پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری بالخصوص مسلم دنیا بھارتی حکومت کی سیاسی اور انتظامی سازشوں کا موثر نوٹس لے جن کا مقصد مسلم اکثریتی ریاست میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے۔ کشمیری وفد نے بھارت کی سامراجی پالیسیوں کا حوالہ دیتے ہوئے ملائیشیا کے رکن پارلیمنٹ کو بتایا کہ بی جے پی حکومت آبادکاری کی استعماری پالیسیوں کے ساتھ ساتھ سیاسی رہنماو¿ں ، انسانی حقوق کے کارکنوں اور دیگر لوگوں کی نظربندی کو خطے میں اختلاف رائے کو دبانے کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔رکن پارلیمنٹ کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے جعلی مقابلوں، مسلمان ملازمین کی برطرفی، فوجی چھاو¿نیوں کے لیے زمینوں پر قبضے اور انسانی حقوق کی دیگرخلاف ورزیوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔