بھارت : کسانوں کو سخت مشکلات کاسامنا، خودکشیاں اور احتجاج کرنے پر مجبور
اسلام آباد:
بھارت میں کسانوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور وہ اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں اورمطالبات پورے نہ ہونے پر خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت میں کسانوں کو مودی حکومت سے کوئی امیدنہیں ہے اور بھوک ہڑتال اور احتجاج کے ذریعے اپنے مطالبات کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں ۔کسان کے بیشتر مظاہرے پنجاب سے شروع ہوتے ہیں اور مودی حکومت کسانوں کا ایک بھی جائز مطالبہ ماننے پر تیار نہیں جوکہ جمہوری نہیں بلکہ آمرانہ رویہ ہے ۔ممتاز بھارتی کسان رہنما جگجیت سنگھ دلیوال کسانوں کے حقوق کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں ۔انہوں نے مودی حکومت کی بے حسی پر کڑی تنقید کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ 2020سے اب تک 9500 کسان مجبوراخودکشیاں کر چکے ہیں اور اسکے باوجود بھی بی جے پی حکومت کسانوں کے مطالبات کو نظرانداز کر رہی ہے ۔ا نہوں کہاکہ بھارت بھر کا پیٹ پالنے والے کسان آج بھوکے ہیں جبکہ حکومت کھوکھلے نعروں اور وعدوں کے ذریعے ترقی کے بلند و بانگ دعوے کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہزاروں کسانوں کی خودکشیوں اور طویل عرصے سے جاری احتجاجی کے باوجود حکومت نے فصلوں کی کم سے کم امدادی قیمت اور قرضوں کی معافی جیسے مطالبات تسلیم نہیں کئے ہیں جس کے باعث کسان مسلسل فاقہ کشی پر مجبور ہیں ۔جگجیت سنگھ دلیوال کے مطابق بھارتی ریاست پنجاب میں کسانوں کا احتجاج اقتدار کے لیے نہیں بلکہ بقا کے لیے ہے۔ مودی حکومت انصاف کے بجائے آنسو گیس اور طاقت کا وحشیانہ استعمال کر کے کسانوں کو جواب دے رہی ہے ۔