مقبوضہ جموں و کشمیر

متحدہ مجلس علماء کی مقبوضہ جموں وکشمیر میں مذہبی آزادی پر پابندیوں کی شدید مذمت

سرینگر: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں مختلف سیاسی ، سماجی اورمذہبی تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم متحدہ مجلس علماء نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں شب قدر اور جمعتہ الوداع کی نماز کی اجازت نہ دینے اور فورم کے امیرمیر واعظ عمر فاروق کو نظربند کئے جانے پر قابض حکام کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق متحدہ مجلس علماء نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ جنگ زدہ اور متنازعہ علاقوں سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کو ان مقدس دنوں کے موقع پر نمازوں کی ادائیگی کے لیے پرامن طریقے سے جمع ہونے کی اجازت ہے لیکن صرف مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہی مسلمانوں کے سب سے بڑے اجتماع کو حکام نے جان بوجھ کر روک دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عیدالفطر کے موقع پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے علمائ، خطیب اور ائمہ اپنے عید کے خطبات میں مجوزہ وقف ترمیمی بل کے خلاف اجتماعی طور پر آواز اٹھائیں گے جسے بھارتی حکومت پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ایم ایم یو نے کہاکہ یہ بل مسلمانوں کے مفادات کے خلاف ہے اور اس سے ان کے مذہبی اور دیگر اداروں کو نقصان پہنچے گا۔مجلس علماء نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ وہ اس بل کو منظور نہ کرے اور جموں و کشمیر اور بھارت کے مسلمانوں کے مذہبی حقوق اور مفادات کا احترام کرے۔متحدہ مجلس علماء میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر، مسلم پرسنل لاء بورڈ، دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ، انجمن شرعی شیعیان، جمعیت اہل حدیث، کاروان اسلامی، اتحاد المسلمین، انجمن حمایت الاسلام، جامع سبیل الہدا، انجمن تبلیغ الاسلام، جمعیت ہمدانیہ، انجمن علمائے احناف، دارالعلوم قاسمیہ، دارالعلوم بلالیہ، انجمن نصرت الاسلام، انجمن مظہر الحق، جمعیت الائمہ والعلمائ، انجمن علماء و مشائخ کشمیر، دارالعلوم رشیدیہ، اہل البیت فائونڈیشن، مدرسہ کنز العلوم، پیروان ولایت، اوقاف اسلامیہ کھرم سرہامہ، بزم توحید اہل حدیث ٹرسٹ، انجمن تنظیم المکاتیب، محمدی یتیم ٹرسٹ، دارالعلوم سید المرسلین، انجمن علما و ائمہ مساجد، مدرسہ ضیا العلوم پونچھ، فلاح دارین ٹرسٹ ویلفیئر سوسائٹی ،اشرف العلوم حیدر پورہ، دارالعلوم دائودیہ بٹہ مالو، دارالعلوم فرقانیہ اوردیگر تنظیمیں اورادارے شامل ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button