بھارت:جیلوں میں مسلمان قیدیوں کی تعداد انکی کی آبادی کے تناسب سے زیادہ
نئی دلی 15دسمبر ( کے ایم ایس )بھارتی نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کی ا یک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کی تقریبا تمام ریاستوں کی جیلوں میں مسلمان قیدیوں کی تعداد ان کی آبادی کے تناسب سے زیادہ ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق غیر سرکاری بھارتی تنظیم ”مشاورت“ کے صدر نوید حامد کا کہنا ہے کہ جیلوں میں مسلمانوں قیدیوں کی زیادہ ہونے کی سب سے بڑی وجہ پولیس کا جانبدارانہ رویہ ہے جو ایک خاص ذہن کے ساتھ مسلمانوں کے خلاف تعصب برت رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جب تک محکمہ پولیس سے تعصب کو ختم نہیں کیا جاتا اس وقت تک صورتحال تبدیل نہیں ہوسکتی۔بغیر کسی جرم کے 14 برس تک جیل میں سزا بھگتنے والے محمدعامر نے بتایا کہ جیلوں میں مسلمانوں کے علاوہ پسماندہ طبقات کی خاصی تعداد موجود ہے ۔ایڈووکیٹ سرور مندر نے بتایا کہ گزشتہ 7 برس سے ایسے قوانین کو نافذ کیا گیا ہے جن کے تحت محض مسلمانوں کو ہی گرفتار کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ان کی تعداد جیلوں میں بڑھتی جا رہی ہے۔مجلس اتحادالمسلمین دہلی کے صدر کا کہنا کہ پہلے کانگریس نے ٹاڈا اور پوٹا جیسے قانون لگاکر مسلمانوں کو جیلوں میں ڈالا تھا جبکہ اب موجودہ ظالم حکومت کی طرف سے” یو اے پی اے اور این ایس اے “کے تحت مسلمانوں کو جیلوں میں ڈالا جارہا ہے۔خبر رساں ادارے ساوتھ ایشین وائر کی ایک خبر میں کہا گیا ہے کہ آسام میں مسلمان 2011 کی مردم شماری کے مطابق آبادی کا34 فیصد ہیں جبکہ جیلوں میں مسلمانوں کی تعداد 47.5 فیصد ہے، گجرات میں مسلمانوں کی آبادی 10 فیصد ہے اور 2017 سے وہ تقریبا 27 فیصد انڈر ٹرائل ہیں،کرناٹک میں مسلمان آبادی کا 13 فیصد ہیں جبکہ جیلوں میں 2018 سے اب تک 22 فیصد ہیں،کیرالہ میں مسلمانوں کی آبادی 26.5 فیصد ہے جیلوں میں مسلمانوں کا تناسب 30 فیصد ہے ، مہاراشٹر میں مسلمان آبادی 11.5 فیصد ہیں اور انڈر ٹرائل میں ان کا فیصد 2012 میں 36.5 فیصد تک پہنچ گیا تھا۔ راجستھان میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب 9 فیصد ہے جبکہ انڈر ٹرائل میں 23 فیصدی مسلمان انڈر ٹرائل میں نمائندگی کرتے ہیں۔ تمل ناڈو میں مسلمانوں کی آبادی 6 فیصد ہے جبکہ جیلوں میں مسلمان 11 فیصد ہیں۔ اترپردیش میں مسلمانوں کی تعداد 19 فیصد ہے جبکہ 29 فیصد جیلوں میں انڈر ٹرائل ہے۔ مغربی بنگال میں مسلمانوں کی آبادی 27 فیصد ہے لیکن جیلوں میں مسلمانوں کی بات کریں تو وہاں یہ تعداد 36 فیصد ہے۔ بہارمیں آبادی کے حساب سے 15 فیصد مسلمان ہیں جبکہ جیلوں میں 17 فیصد مسلمان ہیں۔