اسد الدین اویسی کا خود پرہوئے قاتلانہ حملے پر مودی حکومت پر کڑی تنقید
نئی دلی 04 فروری (کے ایم ایس)
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے خود پر قاتلانہ حملے پر بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال کیا ہے کہ حملہ آوروں کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ کیوں نہیں قائم کیاگیا۔
اسد الدین اویسی نے لوک سبھا میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ ان پر چھ فٹ کی دوری سے گولیاں چلائی گئیں ۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں میں اس قدر کیوں زہر بھر دیاگیا یہ سوچنے کی بات ہے اور اسے ختم کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آخر یہ کون لوگ ہیں جو گولی پر یقین رکھتے ہیں، بیلٹ پیپر پر انہیں بھروسہ نہیں ہے۔ وہ امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین کے خلاف ہیں۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ ان لوگوں پر یو اے پی اے کیوں نہیں لگایا گیا جنہوں نے یہ شدت پسند دکھائی ہے۔اسدالدین اویسی نے کہاکہ وہ اتر پردیش میں اپنی انتخابی مہم ختم نہیں کریں گے اور نہ ہی انہیں کسی قسم کی سیکورٹی کی ضرورت ہے کیونکہ موت سب کو آنی ہے اورگولیاں مارنے والوں سے نہیں ڈرتے۔انہوں نے کہاکہ وہ غریبوں کے لیے آواز اٹھانا چاہتے ہیں او ر ان کی جان تب ہی بچ سکے گی جب غریب کی جان بچ جائے گی۔
واضح رہے کہ جمعرات کی شام اتر پردیش کے شہر میرٹھ میں انتخابی مہم سے نئی دلی واپسی پر دلی میرٹھ ایکسپریس وے پر اسدالدین اویسی کی گاڑی پر فائرنگ کی تھی جس میں وہ محفوظ رہے تھے ۔