پاکستان

صدرمملکت، وزیراعظم کا عید پیغامات میں کشمیریوں، فلسطینیوں کی حمایت کا اعادہ

اسلام آباد:صدر پاکستان آصف علی زرداری اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے قوم اور عالم اسلام کو عید الفطر کی مبارکباد دیتے ہوئے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ اتحاد، ہمدردی اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہوئے رمضان المبارک کے دوران حاصل کردہ تربیت کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں نافذ کریں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے عید الفطر کے پیغام میں کہاکہ رمضان المبارک میں ہم قربِ الہی حاصل کرنے، اپنے کردار کو سنوارنے اور نیکیوں میں سبقت لے جانے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ مہینہ ہمیں صبر، برداشت، عبادت اور غریبوں کی مدد کا درس دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم رمضان المبارک میں حاصل کردہ اس تربیت کو اپنی روزمرہ زندگی میں نافذ کریں اور اپنی عملی زندگی میں بھی اخلاص، ایمانداری اور محبت کے جذبات کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ عیدالفطر کے موقع پر ہمیں اپنے ان بہن بھائیوں کو یاد رکھنا چاہیے جو معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔ اصل خوشی دوسروں کے ساتھ اپنی خوشیاں بانٹنے میں ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ زکوٰة، صدقات اور فطرانہ بڑھ چڑھ کر ادا کریں تاکہ کوئی بھی ضرورت مند عید کی خوشیوں سے محروم نہ رہے۔یہ دن ہمیں اتحاد اور یکجہتی کا بھی درس دیتا ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، ایک دوسرے کا سہارا بنیں اور پاکستان کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ صدرمملکت نے کہاکہ اس موقع پر میں اہل مقبوضہ جموں و کشمیر کیلئے بھی دعا گو ہوں کہ اللہ تعالی انہیں جلد آزادی کے ساتھ عید نصیب فرمائے۔صدر مملکت نے کہا کہ میری اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تعالی ہمارے روزے اور عبادات قبول فرمائے اور پاکستان کو امن اور خوشحالی کی راہ پر ڈال دے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے عید الفطر کے پیغام میں پاکستانی قوم کو دلی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عید شکر گزاری، بھائی چارے اور ہمدردی کا دن ہے، جو لوگوں کو رمضان کے بعد بھی تقویٰ، صبر اور قربانی کی اقدار کو برقرار رکھنے کی یاد دلاتا ہے۔وزیر اعظم نے قوم پر زور دیا کہ وہ دنیا بھر میں مظلوم قوموںبالخصوص فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو یاد رکھے جو آزادی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ان کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور عالمی برادری سے ان علاقوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرانے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button