انسانی حقوق

یواین ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق سے بھارت میں کشمیریوں پر ہونے والے حملوں کا نوٹس لینے کی اپیل

اسلام آباد: کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز (کے آئی آڑ) کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے حملے کے بعد بھارتی ریاستوں میں مقیم کشمیری مسلمانوں پر ہونے والے حملوں کا نوٹس لیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق الطاف حسین وانی نے اپنے خط میں کہا کہ اس حملے کی کشمیری معاشرے کے تمام طبقات سیاسی اور مذہبی رہنماو¿ں نے بڑے پیمانے پر مذمت کی ہے۔ تاہم اس واقعے کو اسلامو فوبیا کو ہوا دینے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے اور بھارت بھر میں کشمیریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوںنے لکھا کہ کشمیریوں کے حوالے سے اشتعال انگیز بیانات دیے جارہے ہیں اور انکی نسلی تطہیر کی بات کی جا رہی ہے۔انہوںنے لکھا کہ زہریلے بیانات کے ذریعے ایک پوری کمیونٹی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور لوگوں کو تشدد پر اکسایا جا رہا ہے۔
خط میں کشمیری طلباءکےساتھ پیش آنے والے پریشان کن واقعات کی تفصیل بیان کی گئی ہے، جنہیں دہرادون، چندی گڑھ اور ہماچل پردیش دیگر بھارتی شہروں میں ہراسانی، حملوں اور تعلیمی اداروں سے بے دخلی کی دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ کشمیریوں کو کرایے کے گھر خالی کر نے کیلئے کہا جا رہا ہے۔ انہوں نے ہندو رکھشا دل کی دھمکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تنظیم نے کھلے عام کشمیری مسلمانوں کو اتراکھنڈ سے فوری طور پر نکل جانے کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملے نسلی اور مذہبی شناخت کی بنیاد پر اجتماعی سزا کے ایک پریشان کن رجحان کی عکاسی کرتے ہیں، یہ بنیادی انسانی حقوق کی واضح خلاف ورزی ہے۔
الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمشنر کے دفتر پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے تحفظ کے لیے بھارتی حکومت پر دباو ڈالے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button