بھارت اورمقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کے خلاف عدم برداشت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے
اسلام آباد 16نومبر (کے ایم ایس)
نریندر مودی کی زیرقیادت بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف عدم برداشت میں اضافہ ہو رہا ہے اور ہندوتوا گروپوں کی طرف سے ملک میں اقلیتوں کے خلاف ظلم وتشدد، انہیں دھمکیاں دینا اور ہراساں کرنارو ز کامعمول بن گیا ہے جبکہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر میں شہری آبادی کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے ۔
عالم یوم رواداری کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آج جب دنیا بھر میں رواداری کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، مودی کے بھارت میں مذہبی اقلیتوں کو کھلے عام ظلم و تشدد کانشانہ بنایا جارہاہے۔ کشمیری عوام کو اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر بدترین ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جارہا ہے،مودی کے 2014میں بھارت کا وزیر اعظم منتخب ہونے بعد سے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ واضح رہے کہ یہ دن پرامن بقائے باہمی اور مختلف مذہبی عقائد، اقدار اور ثقافتوں کے احترام کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے منایاجاتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس دن کے مقصد کے برعکس، مودی حکومت کی سرپرستی میں ہندو توادہشت گرد مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو دھمکانے ،انہیں قتل کرنے اور ان کی عبادت گاہوں کونقصان پہنچانے کے علاوہ ان پر بدترین مظالم ڈھارہے ہیں ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کی زیر قیادت ہندوتوا حکومت اقلیتوںپر مظالم ڈھانے کیلئے انتہا پسند ہندوئوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے اور مسلمانوں، عیسائیوں اور نچلی ذات کے ہندوئوں کے ساتھ سب سے بڑی جمہوریت کے نام نہاد دعویدار بھارت میں دوسرے درجے کے شہریوں جیسا سلوک کیاجارہا ہے۔رپورٹ میں واضح کیاگیا ہے کہ بھارت میں مسلمان اور دیگر اقلیتیں مسلسل خوف میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں کیونکہ مودی بھارت میںاپنی پالیسی کو ہندوتوا کے مطابق ڈھالنے میں مصروف ہیں۔رپورٹ میں زور دیا گیا کہ بھارت میںدائیں بازو کے ہندو مسلمانوں کے لیے خطرہ بن چکے ہیں اور گائے کا گوشت کھانے اور گائے کو ذبح کرنے کے الزام میں سینکڑوں مسلمانوں کا قتل، حجاب کرنے والی مسلمان طالبات کی مخالفت، حلال گوشت کی فروخت پر پابندی جیسے مودی حکومت کے اقدامات اس کا واضح ثبوت ہیں ۔