بھارت، مقبوضہ جموں وکشمیر میں صحافیوں کو ہندو توا قوتوں کی طرف سے دھمکیوں کا سامنا ، رپورٹ
اسلام آباد 19 دسمبر (کے ایم ایس)بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں صحافیوں کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کے بارے میں تنقیدی رپورٹنگ پر ہندوتوا طاقتوں کی طرف سے دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کے بھارت میں صحافیوں کو خوف و دہشت کی فضا کا سامنا ہے کیونکہ بھارت میں صحافیوں کے خلاف پولیس تشدد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کی صحافیوں کو سوشل میڈیا پر ہندوتوا بریگیڈ کی طرف سے مودی حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے دھمکیاں دی جاتی ہیں اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے اور ہندو جنونیوں کے مسلمانوں پر حملوں کی کوریج کرنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ مودی حکومت مقبوضہ جموںوکشمیر میں حقیقت پر مبنی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کو ہراساں اور ان کے خلاف مقدمات قائم کر رہی ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مودی کی زیرقیادت بی جے پی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں پریس کو دبانے کے لیے ظالمانہ طریقے استعمال کر رہی ہے اور اس نے 05 اگست 2019 سے علاقے میں صحافیوں کے خلاف کریک ڈاﺅں میں تیزی لائی ہے ۔ مقبوضہ علاقے میں رپورٹرو ں کو محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور بھارت مخالف مظاہروں کی رپورٹنگ اور لائیو کوریج سے روک دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران ا فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو چھپانا چاہتا ہے۔ رپورٹ میں صحافیوں کے حقوق کی نگہداشت کیلئے قائم بین الاقوامی میڈیا اداروں پر زور دیا گیا کہ وہ بھارت اور مقبوضہ جموںوکشمیر میں صحافیوں کو ہندو توا قوتوں کیطرف درپیش مشکلات صورتحال کا نوٹس لیں۔