بھارت نے جھوٹی خبروں کی فیکٹری کھول رکھی ہے،پاکستان ایران بھائی چارہ جھوٹ سے نہیں ٹوٹ سکتا
اسلام آباد: بھارتی میڈیا اورخفیہ ایجنسیوںنے پاکستان اور ایران کے درمیان مضبوط تعلقات اور بھائی چارے میں رخنہ ڈالنے کے لئے ایک بار پھر جھوٹ پر مبنی مہم پوری شدت سے شروع کررکھی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اگرچہ اس مہم کاہدف پاکستان اور ایران کے مضبوط، تاریخی اور نظریاتی تعلقات ہیں،لیکن بھارت کی یہ چال بھی ناکامی سے دوچار ہوئی ہے اور دنیا نے ایک بار پھر بھارت کی منافقت، جھوٹ اور سازشی ذہنیت کا مشاہدہ کیا۔ بھارتی حکومت کی سفارتی اخلاقیات کہاں ہیںجب اسرائیل نے ایران پر حملہ کر کے اس کی خودمختاری پامال کی، جوہری تنصیبات کو تباہ کیا اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔اسرائیلی جارحیت پربھارتی حکومت خاموش تماشائی بنی رہی۔دنیا بھر نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی لیکن بھارت نے خاموش رہ کراسرائیل کے ساتھ دفاعی معاہدوں کو اخلاقیات پر ترجیح دی۔بی جے پی کے حامیوں نے تو اسرائیلی حملوں کو جائز قرار دے کر کھلے عام اس ظلم کی حمایت کی۔ یہ محض خاموشی نہیں بلکہ باقاعدہ شریک جرم ہونا ہے۔ بھارت نے ایک نیا جھوٹ گھڑا ہے اورپاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کے حالیہ دورہ امریکہ کو ایران اسرائیل کشیدگی سے جوڑنے کی کوشش۔اس سازش میں بھارت نے ”را”کے کٹھ پتلی یوٹیوبرز جیسے میجر گورو آریا کو استعمال کیا، تاکہ یہ تاثر دیا جا سکے کہ پاکستان ایران کے خلاف کوئی کردار ادا کر رہا ہے۔یہ جھوٹ اس وقت بے نقاب ہو گیا جب ایران نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں خود پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کیا کہ اس نے اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کے موقف کی حمایت کی۔ پاکستان ایران تعلقات تاریخی، اخلاص اور بھائی چارے پر مبنی ہیں۔ بھارت بھول چکا ہے کہ ایران پہلا ملک تھا جس نے پاکستان کو تسلیم کیا۔ 1965کی جنگ میں ایران نے کھل کر پاکستان کا ساتھ دیا۔گزشتہ 70سال سے ایران نے کشمیر پر پاکستان کے موقف کی حمایت کی اور پاکستان نے بھی ایران کے ساتھ ہمیشہ کھڑا ہو کر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے کشیدگی کے دوران صلح کی کوشش کی۔یہ تعلقات موقع پرستی پر نہیں بلکہ اسلامی اخوت، تاریخ اور باہمی احترام پر قائم ہیں۔ایران کے وزیر خارجہ نے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کا دورہ کر کے خبردار کیا تھا کہ بھارت خطے میں کسی قسم کی مہم جوئی سے باز رہے لیکن بھارت نے اس نصیحت کو نظر انداز کیا اور پاکستان سے محاذ آرائی کرکے اسے شرمندگی اٹھانا پڑی ۔ بھارت کو اصل گھبراہٹ پاکستان امریکہ دفاعی اشتراک سے ہے ، وہ اس لیے بھی بوکھلاہٹ کا شکار ہے کیونکہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان سیکیورٹی تعاون روز بروز مضبوط ہو رہا ہے۔یہ تعاون دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ثابت شدہ ہے جبکہ بھارت روس، برِکس اور امریکہ کے درمیان موقع پرستی سے جھولتا رہتا ہے۔بھارت کو ڈر ہے کہ اگر پاکستان اور امریکہ نے افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کے خلاف مشترکہ حکمتِ عملی اپنائی تو بھارت کے پراکسی گروہ جیسے بی ایل اے، ٹی ٹی پی اور داعش ختم ہو جائیں گے۔ پاکستان ایک ابھرتاہواعالمی رہنما ہے جبکہ بھارت ایک مطلبی ملک کے طور پر بے نقاب ہوچکا ہے۔پاکستان آج علاقائی استحکام، اسلامی یکجہتی اور عالمی امن کا سفیر بن کر ابھرا ہے جبکہ بھارت جھوٹ، فریب اورجھوٹے پراپیگنڈا کا پجاری بن چکا ہے۔بھارتی میڈیا اور اس کے ایجنٹس کی جھوٹی خبروں کی فیکٹری ایک بار پھر ناکام ہوئی ہے کیونکہ سچائی کو دبایا نہیں جا سکتا اور پاکستان ایران بھائی چارہ جھوٹ سے نہیں ٹوٹ سکتا۔