تہران میں ہاسٹل پر اسرائیلی فضائی حملے میں کشمیری طلباء زخمی
میرواعظ، آغامہدی کا طلبا ء کی فوری منتقلی اور انخلا کا مطالبہ
سرینگر:ایران کے دارالحکومت تہران میں اتوار کے روز طلبا ء کے ہاسٹل پر اسرائیلی فضائی حملے میں متعدد کشمیری طلباء زخمی ہو گئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے اسرائیلی حملوں میں کشمیری طلبا ء کے زخمی ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔میرواعظ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہاکہ ایران سے ایک ہوسٹل میں رہنے والے کشمیری طلبا ء کے اسرائیلی فضائی حملے کی زد میں آنے کی انتہائی پریشان کن خبر آ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 1,300سے زائد کشمیری طلباء ایران میں زیر تعلیم ہیں جو جنگ کے باعث شدید خوف میں مبتلا ہیںجبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ان کے اہلخانہ سخت پریشان ہیں۔میرواعظ نے حکام پر زور دیا کہ وہ ان کے تحفظ اور واپسی کو یقینی بنانے کے لیے فوری مداخلت کریں۔ انہوں نے تمام کشمیری طلباء کی سلامتی کے لیے دعا بھی کی۔
دریں اثناء نیشنل کانفرنس کے رہنما آغا سید روح اللہ مہدی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اسرائیلی حملوں نے تہران میں حجت دوست علی ہاسٹل کو نشانہ بنایا جس میں بہت سے کشمیری طلبا ء رہائش پذیر تھے جن میں کئی زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے ان کی فوری منتقلی اور انخلا ء پر زور دیا۔