خصوصی رپورٹ

مقبوضہ جموں وکشمیر : 36 برس کے دوران1لاکھ7ہزار ،9سو83بچے یتیم ہوئے

سری نگر: دنیا بھر میں” فادرز ڈے“ یوم والد منایا گیا، مگر بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہزاروں باپ اپنے بیٹے سفاک بھارتی فورسز کے اہلکاروں ہاتھوں کھو چکے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ”فادرز ڈے“ جو کہ عالمی سطح پر جون کے تیسرے اتوار کو منایا جاتا ہے ۔ بھارت کی نہ ختم ہونے والی ریاستی دہشت گردی نے گزشتہ 36 سالوں میں مقبوضہ علاقے میں 1لاکھ7ہزار ،9سو83بچے یتیم ہو ئے جبکہ 22ہزار 9سو 83خواتین بیوہ ہوئی ہیں۔
مقبوضہ جموںوکشمیر میں 2010 سے پرامن مظاہرین پر بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی طرف سے چلائے جانے والے مہلک پیلٹ کی وجہ سے سیکڑوں نوجوان اپنی بینائی کھو چکے ہیں ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، نعیم احمد خان، محمد ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، فاروق احمد بشیر، احمد بشیر، محمد بشیر، محمد علی، سمیت سینکڑوں باپ دادا نے شرکت کی۔ صدیقی، امیر حمزہ، عبدالاحد پارہ، فردوس احمد شاہ، غلام قادر بٹ، ڈاکٹر محمد قاسم فخرو، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف، محمد رفیق گنائی، حیات احمد بٹ، ایڈووکیٹ زاہد علی، ظفر اکبر بٹ، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، ایڈووکیٹ عبدالقادر بٹ، ایڈووکیٹ عبدالمجید بٹ، ایڈووکیٹ عبدالقادر بٹ، عبدالمجید بٹ، عبدالمجید بٹ، سلیم ناناجی، محمد یاسین بٹ، ایڈووکیٹ زاہد علی، فیاض حسین جعفری، انسانی حقوق کے محافظ خرم پرویز اور محمد احسن اونتو سمیت 5ہزار سے زائد کشمیری اس وقت مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں بند ہیں ۔
نظر بند افراد بڑے پیمانے پر سیاسی انتقام کا شکا رہیں۔ہزاروں کشمیری بچوں اپنے والد کی غیر قانونی نظر بندی کی وجہ سے سخت ذہنی صدے سے دوچار ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button