ایل ایف کے کی رپورٹ میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں بڑھتے ہوئے بھارتی مظالم بے نقاب
اسلام آباد: لیگل فورم فار کشمیر نے اپنی ششماہی رپورٹ میںمقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بڑھتے ہوئے بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق رپورٹ میں کشمیری عوام کی حالت زار کو اجاگر کرتے ہوئے فوری بین الاقوامی مداخلت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں 2024کی پہلی ششماہی میں قابض حکام اور بھارتی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے دستاویزی ثبوت پیش کئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری سے جون 2024تک مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اورریاستی جبرکاسلسلہ جاری رہا جبکہ محاصرے اور تلاشی کی202 کارروائیوں کے دوران 72 افراد مارے گئے۔ ان ہلاکتوں میں 19شہری، 23آزادی پسنداور 30بھارتی فوجی شامل ہیں۔ رپورٹ میں ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں اور اختلاف رائے کو دبانے اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو خاموش کرنے کے لیے انسداد دہشت گردی قوانین کے استعمال ،عام شہریوں کے خلاف منظم تشدد اور غیر انسانی سلوک کو اجاگرکیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ قابض فورسزنے شہری املاک کی ضبطی اور گھروں کی مسماری میں تیزی لائی جس کے نتیجے میں لوگ نقل مکانی پر مجبورہوئے۔رپورٹ میں کہاگیاکہ انسانی حقوق کے کارکنوں، وکلاء اور صحافیوں کو بھارتی مظالم کا سامناکرنا پڑا ہے۔ قابض حکام نے انسداد دہشت گردی قوانین کے غلط استعمال سے سول سوسائٹی کی تنظیموں، سماجی و مذہبی گروپوں اور آزاد میڈیا کی رپورٹنگ کو جرم بنا دیا ہے اوراظہاررائے اوراجتماع کی آزادی سلب کیاگیا ہے۔