بھارتی روپیہ ایشیا کی بدترین کرنسی قرار
اسلام آباد 27 دسمبر (کے ایم ایس)
نیویارک میں قائم بین الاقوامی مالیاتی جریدے بلومبرگ کاکہناہے کہ بھارتی روپیہ ایشیا کی بدترین کارکردگی دکھانے والی کرنسی،موجودہ سہ ماہی میں اسکی قدر میں1.9 فیصد کی کم ہوئی ہے اور بھارتی روپے پر عدم اعتمادکے باعث غیرملکی سرمایہ کاروں نے 4 ارب 20کروڑڈالر زنکال لیے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بین الاقوامی جریدے بلوم برگ اور دیگر بین الاقوامی میڈیانے بھارتی روپے کو ایشیا کی بدترین کارکردگی دکھانے والی کرنسی قرار دیا ہے ، بھارتی روپے پر عدم اعتماد کے باعث غیرملکی سرمایہ کاروں نے بھارتی اسٹاک مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرسے زائد نکال لئے ہیں۔ بلوم برگ کے مطابق موجودہ سہ ماہی میں بھارتی روپے کی قدر 1.9 فیصد کم ہوئی ہے اور مارچ2022 کے آخر تک بھارتی روپیہ ایک ڈالر کے مقابلے میں 76.50 روپے تک جاسکتا ہے لیکن ایک اور مالیاتی امور کے ادارے نے خدشہ ظاہر کیاہے کہ مارچ2022کے آخر تک بھارتی روپیہ مزید گر کر 78روپے فی ڈالر تک پہنچ جائے گا ۔ جو اپریل 2020 میں 76.90کے ریکارڈ کے مقابلے میں کم ترین سطح ہوگی ۔ بھارتی روپے کی قدر میں کمی کا یہ سلسلہ چار سال سے جاری ہے اور موجودہ سال میں مجموعی طورپر اس کی قدر 4فیصد کم ہوئی ہے ۔بھارتی روپے پر سرمایہ کاروں کے عدم اعتماد کے باعث غیرملکی فنڈز نے بھارتی اسٹاک مارکیٹ سے 4.2ارب ڈالر کا سرمایہ بھی نکال لیا ہے۔ جو دیگر علاقائی مارکیٹوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے ۔اس کے علاوہ بھارتی بانڈز سے بھی سرمایہ کاروں نے تقریبا59 کروڑ ڈالر نکالے ہیں۔ماہرین اور تجزیہ کاروں نے بڑھتے ہوئے تجاری خسارے اور مالیاتی پالیسی سے انحراف کو بھارتی روپے کی بدترین کارکردگی کی وجہ قرار دیا ہے۔بھارتی تجارتی خسارہ اس وقت 23 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر ہے۔
واضح رہے کہ روپے میں گراوٹ ریزرو بینک آف انڈیا کے لیے دو دھاری تلوار ہے، کیوںکہ انڈیا میں اومیکرون کے کیسز تیزی سے بڑھ رہی ہے اس صورت میں مرکزی بینک کے لیے شرح سود کا کم رکھنا بھی مشکل ہوسکتا ہے۔