مقبوضہ کشمیر کو رئیل اسٹیٹ کے بھارتی سرمایہ کاروں کیلئے کھولنے کی مذمت
سرینگر 27 دسمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے مقبوضہ علاقے کو ریئل اسٹیٹ کے بھارتی سرمایہ کاروں کے لیے کھولنے پر قابض انتظامیہ کو شدید تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ اس اقدام کا مقصد مقبوضہ کشمیرمیں آبادی کے تناسب کو بتدیل کرنا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے ان خیالات کا اظہار قابض انتظامیہ کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں ہائوسنگ اور تجارتی منصوبوں کیلئے جائیداد کے شعبے کے بھارتی سرمایہ کاروں کے ساتھ 18ہزار300کروڑ روپے مالیت کی مفاہمت کی39یادداشتوںپر دستخطوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کیا ہے ۔عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ اس اقدام سے ایک بار پھرقابض حکام کے مقبوضہ علاقے میںحقیقی عزائم بے نقاب ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جموں کے لوگوں کو قابض انتظامیہ کے عزائم سے ہوشیار رہنا چاہیے،کیونکہ بھارتی سرمایہ کارکشمیر کے مقابلے میں جموں میں پہلے زمین خریدیں گے۔محبوبہ مفتی نے بھی ایک ٹویٹ کہاکہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو غیر قانونی طور پر منسوخ کیا گیا تاکہ مسلم اکثریتی ریاست کولوگوںکو بے اختیار کیا جا سکے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت کی طرف سے مسلسل کشمیریوں کے قدرتی وسائل کی لوٹ مارسے واضح ہوتا ہے کہ کشمیریوں کی خصوصی حیثیت کو منسوخی کا واحد مقصد مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے ۔