بھار ت:آئندہ دنوں میں کورونا وباکی نئی شدید لہر کا خدشہ ہے،پروفیسر پال کٹومن
نئی دلی 29 دسمبر (کے ایم ایس)
بھارت میں مہلک کورونا وائرس کی ایک اورشدید لہر کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کیمبرج یونیورسٹی کے جج بزنس سکول کے پروفیسر پال کٹومن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایک ارب چالیس کروڑ آبادی والے بھارت میں اومیکرون کی دستک کے بعد سے مہلک کورونا وبا کے تیزی سے پھیلنے کا خطرہ ہے ۔پروفیسر کٹومن نے ایک ای میل میں کہاہے کہ کورونا وبا کی نئی لہر بھارت میں کچھ ہی دنوں میں شروع ہو جائے گا۔انہوں نے مزید کہاکہ ہو سکتا ہے کہ اسی ہفتے وبا میں تیزی آ جائے۔انھوں نے کہا کہ ابھی اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے کہ کورونا با کے پھیلنے کی شرح کتنی تیز ہوگی اور روزانہ کتنے کیسز سامنے آئیں گے۔کٹومن اور ان کی ریسرچ ٹیم بھارت میں کووڈ ٹریکر کا مطالعہ کررہی ہے اور حالیہ دنوں میں انھوں نے ہندوستان میں وبا میں لوگوں کے تیزی سے مبتلا ہونے کا رحجان ریکارڈ کیا ہے ۔کوویڈ ٹریکر میں خاص طورپر چھ ریاستوں میں دسمبر کے دوران حالات کافی فکر انگیز ثابت ہوئے ہیں اورکورونا وبا کی شرح میں 5فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اب بھارت کی 11ریاستوں میں کورونا وبا تیزی سے پھیل رہی ہے ۔
ادھر بدھ کو بھارت میں کورونا وبا کے 9ہزار 195نئے کیسزرپورٹ ہو ئے جو کہ گزشتہ تین ہفتوں کے دوران کسی ایک دن میں کیسز کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔بھارت میں مہلک وبا میں مبتلا لوگوں کی مجموعی تعداد بڑھ کرتین کروڑ 48لاکھ ہو گئی ہے جبکہ اس دوران 4لاکھ 80ہزار 592 لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے ۔بھارت میں کورونا وبا کی نئی قسم اومیکرون کے 781کیسز رپورٹ ہو ئے ہیں ۔
واضح رہے کہ کیمبرج کے ٹریکر نے رواں سال اپریل سے مئی کے دوران جو اندازہ لگایا تھا اسی کے مطابق ہندوستان میں ایک دن میں 4لاکھ سے زیادہ کورونا کیسزسامنے آئے تھے ۔