مقبوضہ کشمیر: بھارتی ظالمانہ حکمرانی کے تحت کشمیری بے پناہ مشکلات کا شکار ہیں
سرینگر:بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرقبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قبضے کے تحت کشمیریوں کوشدید مشکلات کاسامنا ہے۔نہتے کشمیریوں کوبھارتی قابض فورسز کی طرف سے وحشیانہ مظالم کا مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق مقبوضہ علاقے میں رات کے وقت چھاپے، محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں اور مکینوں کو ہراساں کرناروز کا معمول بن گیا ہے۔مودی کی بھارتی حکومت کی طرف سے 5 اگست 2019 کو جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعدکشمیریوں پر مظالم کاسلسلہ مزید تیز ہوگیا ہے۔ رپورٹ کے مطاق اس عرصے کے دوران بھارتی فوجیوں نے 949 کشمیریوں کو شہید اور 2453 سے زائد کو زخمی کیا۔ بھارتی فوجیوں نے جنوری 1989 سے روال نومبر تک 9ہزار382 کشمیریوں کو شہید کیا۔ شہادتوں کے علاوہ،مودی حکومت نئے استعماری ہتھکنڈوں بشمول مسلم ملازمین کی برطرفی اور املاک کی ضبطی کو اختلاف رائے کو دبانے اور جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنےکے لیے استعمال کررہی ہے۔ رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت ہزاروں کشمیری کالے قوانین کے تحت غیر قانونی طور پر بھارتی جیلوں میں نظر بند ہیں۔ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی افواج نے ظلم وتشددکے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم پر اپنی خاموشی ترک کرتے ہوئے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی جدوجہد کی حمایت کرے۔ رپورٹ میں مودی حکومت کو مقبوضہ کشمیرمیں انسانیت کے خلاف اس کے جرائم پر جوابدہ ٹھہرانے پر بھی زوردیا گیا ہے۔