امریکی کانگریس مین کی طرف سے خرم پرویز کی رہائی کیلئے کردار ادا کرنے کی یقین دہانی
واشنگٹن 30دسمبر(کے ایم ایس)
امریکی ہائوس فارن افیئرز کمیٹی کے چیئرمین کانگریس مین گریگوری میکس نے کشمیری تارکین وطن کے نمائندوں کو یقین دلایا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے ممتاز کارکن خرم پرویز کی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے، جو نئی دلی کی جیل میں نظر بند ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری تارکین وطن کے متعدد ارکان نے لاس اینجلس میں ممتاز جمہوری رہنما ڈاکٹر آصف محمود کی رہائش گاہ پر گریگوری میکس سے ملاقات کی اور ان سے مقبوضہ کشمیرمیں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور صحافیوں اور انسانی حقوق کارکنوں کولاحق خطرات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ گریگوری میکس مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں ایک "فل کمیٹی”کی سماعت کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔ اکتوبر 2019میں ایشیا کے بارے میں ذیلی کمیٹی نے کشمیر کے بارے میں ایک سماعت کی تھی جس کے دوران امریکی کانگریس کے کئی اراکین نے مقبوضہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔گریگوری میکس نے اس موقع پرڈاکٹر مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ "دنیا بھر میں کہیں بھی ناانصافی ہر جگہ انصاف کیلئے خطرہ ہے” اور وہ انسانی حقوق کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔امریکی رکن کانگریس گریگوری میکس ہائو س فارن افئیرز کمیٹی کے چیئرمین ہیں جن کا انتخاب 2020میں کیاگیا تھا اور وہ تاریخ میں ہائوس فارن افئیرز کمیٹی کے پہلے افریقی نژاد امریکی چیئر مین ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ نومبر میں بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے انسانی حقوق کے ممتاز کارکن خرم پرویز کو سرینگر میں ان کی رہائش گاہ اور دفتر پر چھاپوں کے بعد کر گرفتار کیاتھا۔ان پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت مقدمہ قائم کیاگیا ہے۔