مقبوضہ جموں وکشمیر میں اب محکمہ پولیس مودی حکومت کے نشانے پر
قابض انتظامیہ کی مسلمان پولیس افسران اوراہلکاروں کی برطرفی کی تیاری
جموں 03 جنوری (کے ایم ایس) مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے حکم پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں منوج سنہا انتظامیہ بہت سے مسلمان سول افسران کو برطرف کرنے کے بعداب مسلمان پولیس والوںکی جگہ آر ایس ایس کے نظریے سے وابستہ بھارتی شہریوں کی تعیناتی کے لئے محکمہ پولیس پر نظریں جمائے ہوئے ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ابتدائی طور پر جموں و کشمیر پولیس کے 168 افسران اور اہلکارجو تقریباً تمام مسلمان ہیں، من گھڑت الزامات پرنشانے پر ہیں تاکہ انہیں نوکری سے برطرف کیا جائے۔قابض حکام کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ان 168 پولیس اہلکاروں میں سے صرف سات کا تعلق جموں خطے سے ہے جبکہ 161 وادی کشمیرسے ہیں۔سات پولیس اہلکاروں میں سے دو دو کا تعلق جموں، راجوری اور پونچھ اضلاع سے ہے اور ایک کشتواڑ کا ہے جبکہ وادی کشمیر کے 161 پولیس اہلکار وادی کے تمام 10 اضلاع سے تعلق رکھتے ہیں۔تاہم جو 168 پولیس افسران اوراہلکارنشانے پر ہیںان میں سے دو انسپکٹر، 11 سب انسپکٹر اور 49 اسسٹنٹ سب انسپکٹر ہیں اور باقی ہیڈ کانسٹیبل، سلیکشن گریڈ کانسٹیبل اور کانسٹیبل رینک کے ہیں۔واضح رہے کہ مودی حکومت پہلے ہی کئی افسران کو بے بنیاد الزامات کے تحت برطرف کر چکی ہے جن میں سے گزیٹیڈ رینک اور جموں و کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروس کے افسران بھی شامل ہیں۔