مقبوضہ کشمیر:حلقہ بندی کمیشن کی تجاویز کےخلاف نیشنل کانفرنس کے کارکنوں کا احتجاجی مارچ
جموں 03 جنوری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے کارکنوں نے حلقہ بندی کمیشن کی سفارشات اور پارٹی صدر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ کی نظر بندی کے خلاف منج کوٹ راجوری میں ایک احتجاجی مارچ کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق احتجاجی مارچ کا اہتمام پارٹی رہنما مظفر خان نے کیا تھا۔مارچ میں مطیع الرحمان، تصدیق خان، فاروق مغل، بشیر ماگرے، یشپال شرما، ایوب خان، وقار لون، تاجندر سنگھ، نتیش گوسوامی، بخشی مہیش، ضمیر قریشی اور مقامی این سی یونٹ کے کارکنوں نے شرکت کی ۔ نیشنل کانفرنس کی طرف سے جاری ایک بیان میں فاروق اور عمر عبداللہ کی نظربندی پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاگیا کہ حلقہ بندی کمیشن کی سفارشات کے خلاف پارٹی کے احتجاجی دھرنے سے قبل فاروق عبداللہ کی غیر قانونی نظربندی شرمناک، غیر جمہوری، غیر اخلاقی اور غیر آئینی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی آئین کے تحت ہر شہری کو اظہار رائے اور تقریر کی آزادی حاصل ہے ۔ مظفر خان نے موجودہ حلقہ بندی کمیشن کی سفارشات کو آئین کی خلاف ورزی اور نمائندگی کے اصولوں کے خلاف قرار دیتے ہوئے انہیں مسترد کر دیا ۔انہوں نے کہاکہ حلقہ بندیوں کے عمل پرعوام کوبالکل بھی اعتبار نہیں ہے۔ یہ کسی بھی منصفانہ اصولوں پر پورا نہیں اترتی۔ انہوں نے کہاکہ حلقہ بندی کمیشن کی سفارشات کا مقصد علاقوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنااورمختلف برادریوں اور خطوں کے درمیان اختلافات کا بیج بونا ہے۔ نیشنل کانفرنس ایسے کسی بھی اقدام کی مخالفت کرے گی جس سے جموں و کشمیر کے کسی بھی خطے میں کے لوگوں کے سیاسی اور جمہوری حقوق کو نقصان پہنچے۔انہوں نے احتجاج کرنے والے پارٹی عہدیداروں کے خلاف پولیس کے مظالم کی بھی مذمت کی ۔