تحریک وحدت اسلامی کے چیئرمین کی مولانا منظور نولری سے ملاقات
سرینگر 30 اگست (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں تحریک وحدت اسلامی کے ایک اعلی سطحی وفد نے تنظیم کے چیئرمین خادم حسین کی قیادت میں عالم دین مولانا منظور ملک نولری سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی انتظامیہ نے مولانا منظور ملک کو محرم الحرام کے دوران گرفتار کیا تھا اور اب انہیں ضمانت پر رہا کیا گیا ہے۔ تحریک وحدت اسلامی کے چیئرمین خادم حسین نے اس موقع پر اپنی گفتگو میں کہا کہ مودی حکومت نے دیگر بنیادی حقوق کے ساتھ ساتھ کشمیریوں کے مذہبی حقوق بھی چھین رکھے ہیں اور ہر سال کی طرح اس بار میں کشمیریوں کو طاقت کے بل پر محرم الحرام کے جلوس نکالنے سے روکا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی پولیس نے اس دوران کئی علماء سمیت بیسیوں عزاداروں کو گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا۔خادم حسین نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کوروکنے کیلئے کردار ادا کریں اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔ انہوں نے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند تمام آزادی پسند رہنمائوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ مولانا منظور نولری نے مزاج پرسی کیلئے آنے پر خادم حسین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کویہ غلط فہمی ہے کہ وہ کشمیریوں کو بے انتہا مظالم کا نشانہ بنا کر اور انہیں جیلوں میں ڈال کر انکے جذبہ آزادی کو دبا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی چیرہ دستیوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ شہداء کے مشن کی تکمیل تک اپنی جدووجہد جاری رکھنے کا عزم کیے ہوئے ہیں۔ خادم حسین کے ساتھ سیکرٹری نشر و اشاعت سید محمد عابدی اور صدر ضلع بارہمولہ شاہین عباس بھی تھے۔