فسطائی مودی حکومت نے سیدعلی گیلانی کی میت اہلخانہ سے چھین لی
رات کے اندھیرے میں خاموشی سے بزرگ رہنماء کی تدفین
سرینگر02 ستمبر (کے ایم ایس )
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے بابائے حریت ، سید علی گیلانی کی اہلخانہ کو مزار شہداء عید گاہ سرینگر میں بزرگ رہنماء کی تدفین کی اجازت نہیں دی ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اہلخانہ جب سید علی گیلانی کی آخری رسومات کی ادائیگی کی تیاری کر رہے تھے تو بھارتی فورسز کی بھاری نفری نے سرینگر میں انکی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور ان کے اہلخانہ کو ہراساں کیا اور ان سے سیدعلی گیلانی کی میت زبردستی اپنی تحویل میں لے لی۔ اہلخانہ نے جب پولیس کو مزار شہداء عید گاہ سرینگر میں انکی تدفین کے بارے میںان کی آخری خواہش کے بارے میں بتایا تو انہیں کہاکہ بھارت انکی اپنی مرضی کی جگہ پر تدفین کی اجازت نہیں دے گا۔اس دوران مزاحمت پر پولیس نے سید علی گیلانی کے بیٹے اوربہو پر تشدد کیا ۔ ڈاکٹر نعیم گیلانی اور ان کی اہلیہ نے پولیس کو سید علی گیلانی کی میت اپنی تحویل میں لینے سے روکا تو پولیس نے ان پر تشدد کیا جس سے وہ زخمی ہو گئے۔ بعدازاں سیدعلی گیلانی کو حیدر پورہ سرینگر کے قبرستان میں رات کی تاریکی میں خاموشی سے سپرد خاک کردیاگیا۔ بھارت سیدعلی گیلانی سے کس حد تک خوفزدہ تھا اس کا اندازہ اس بات سے ہوتا ہے کہ وفات کے بعد اس نے بزرگ رہنماء کی میت بھی انکے اہلخانہ سے چھین لی اور خاموشی سے انہیں اہلخانہ اور چند رشتہ داروںکی موجودگی میں دفن کردیاگیا۔ جس کے فورا بعد بھارتی میڈیا نے اطلاع دی کہ سید گیلانی کی تدفین کردی گئی ہے ۔ قابض انتظامیہ نے مقبوضہ وادی کشمیرمیں کرفیو نافذ کردیا ہے اور انٹرنیٹ سروسزمعطل کر دی گئی ہے ۔