انجمن اوقاف کی طرف سے جامع مسجد سرینگر کی مسلسل بندش کی شدید مذمت
سرینگر14 جنوری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے قابض انتظامیہ کی طرف سے کشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ اور رشد و ہدایت کے عظیم مرکز تاریخی جامع مسجد سرینگر میں مسلسل 24ویں مرتبہ بھی کشمیریوں کونماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہ دینے کی شدید مذمت کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجمن اوقاف نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ قابض انتظامیہ کی طر ف سے جامع مسجد میں مسلسل نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے سے کشمیریوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں ۔انجمن اوقاف نے افسوس ظاہر کیاکہ جموں وکشمیرکی تمام مساجد، خانقاہوں، امام بارگاہوں اور مذہبی مقامات میں نمازوں اور عبادات کی اجازت ہے تاہم قابض انتظامیہ کشمیری مسلمانوں کو تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دے رہی جوکہ ایک المیہ ہے۔انجمن اوقاف نے انجمن کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق کی5 اگست 2019سے مسلسل گھر میں غیر قانونی نظربندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ میر واعظ کی مسلسل نظربندی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی بلکہ لاقانونیت کی انتہا ہے ۔ انجمن نے تمام مہذب قوموں سے اپیل کی کہ وہ جامع مسجد سرینگر کو نماز جمعہ کیلئے کھولنے اور میرواعظ عمر فاروق کی فوری رہائی یقینی بنانے کیلئے اپنااثرو رسو خ استعمال کریں۔