بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ سے قبل مقبوضہ جموں وکشمیر فوجی چھاﺅنی میں تبدیل
سرینگر23جنوری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسزنے 26 جنوری ، بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ سے قبل سکیورٹی کے نام پر لوگوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے اورعلاقے کو ایک فوجی چھاﺅنی میں تبدیل کردیا ہے۔
بھارت کانام نہاد یوم جمہوریہ ہرسال کشمیریوں کے لیے مزیدپریشانیوں اور مشکلات کا باعث بن جاتا ہے۔ہرسال کی طرح اس سال بھی قابض بھارتی انتظامیہ نے 26جنوری سے کئی روز قبل مقبوضہ وادی میں سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ سرینگر سمیت وادی کے دیگر قصبوں میں بھارتی فورسز نے جگہ جگہ ناکے لگائے ہیں جہاں گاڑیوں اور موٹر سائیکل سواروں کو روک کر مسافروں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے ،ان کی جامہ تلاشی لی جارہی ہے اوران کے شناختی کارڈز کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔ جموں اور سرینگر میں یوم جمہوریہ کی تقریبات کی ڈروں کیمروں کے ذریعے نگرانی کا بندوبست کیا گیا ہے ۔ سرینگر اور مقبوضہ وادی کے دیگر حساس علاقوں میںبڑی تعداد میں بھارتی فورسز کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ بھارتی فوجیوں نے علاقے میں رات کی گشت بڑھا دی ہے۔ سرینگر اور جموں کے تمام داخلی راستوں پر ناکے اورنام نہاد حفاظتی چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔ جموں میں مولانا آزاد اسٹیڈیم کے ارد گرد بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بھاری تعیناتی کی گئی ہے جہاں یوم جمہوریہ کی مرکزی تقریب ہورہی ہے ۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام حریت رہنماوں کی کال پر ہر سال26 جنوری کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں اورعلاقے میں مکمل ہڑتال کرتے ہیں۔
https://twitter.com/KMSJammuKashmir/status/1485197672122359811