بھارتی فوجیوں نے رواں برس اب تک 18کشمیری شہید کیے، رپورٹ
مارچ میں3نوجوان شہید کیے گئے
سرینگر01 اپریل (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں کے دوران رواں برس اب تک ایک خاتون سمیت 18 کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے 8 کشمیریوں کو جعلی مقابلوں یا زیر حراست شہید کیا گیا۔ان شہاتوں کے نتیجے میں 5خواتین بیوہ اور 9بچے یتیم ہو ئے۔
بھارتی فوجیوں ، پولیس اہلکاروں اور بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی(این آئی اے)،سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی(ایس آئی اے) نے اس عرصے کے دوران کم از کم 322 حریت رہنماو¿ں، کارکنوں، نوجوانوں، طلبا ، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو گرفتار کیا۔ بھارتی فورسز کی طرف سے پرامن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے کم از کم 48 افراد زخمی ہوگئے۔ قابض بھارتی فوجیوں نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران دو گھروں کو بھی نقصان پہنچایا۔
فوجیوں نے گزشتہ ماہ مارچ میں 3نوجوان شہید کیے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو جموںوکشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے کو چیلنج کرنے کی سزا دینے کیلئے ریاستی دہشت گردی کو سرکاری پالیسی کے طور پر استعمال کر رہا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں فسطائی نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد مقبوضہ جموںوکشمیرمیں جبر و استبداد کی ایک نئی لہر کا آغاز ہوا اور بھارتی فوجیوں کی طرف سے جعلی مقابلے، قتل، اغوا اور تشدد روز کا معمول چکا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ مودی حکومت کی طرف سے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت منسوخ کیے جانے کے بعد بھارتی فوجیوں کی طرف سے نہتے کشمیریوںپر مظالم میں تشویشناک حد تک اضافہ ہواہے۔