حریت فورم کی طرف سے سیدعلی گیلانی کی وفات پرگہرے رنج وغم کا اظہار
سرینگر03ستمبر ( کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت فورم نے غیر قانونی طورپر نظربند چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کی طرف سے بزرگ حریت رہنماء سیدعلی گیلانی کے دوران حراست انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔سیدعلی گیلانی کا بدھ کی شب گھر میں طویل نظربندی کے دوران انتقال ہو گیاتھا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت فورم نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں سیدعلی گیلانی کو سیاسی اور مزاحمتی محاذوں پر انکی گرانقدر خدمات اور قربانیوں پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ گیلانی صاحب کی وفات سے نہ صرف جموں وکشمیر کی سیاست میں ایک بڑا خلا پیدا ہو گیا ہے بلکہ ایک دور کا اختتام بھی ہو گیا ہے ۔ حریت فورم نے سیدعلی گیلانی کی ثابت قدمی ،جرات اور غیر متزلزل عزم پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ انہیں بار ہا نظربند کیاگیا اور حراستی مراکز میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پیرانہ سالی اور مختلف امراض میں مبتلا ہونے کے باوجود گھر میں طویل عرصہ تک نظربندی انکی وفات کی وجہ بنی۔ حریت فورم نے اپنے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق اور پوری قیادت کی جانب سے سید علی گیلانی کے سوگوار خاندان خاص طور پر ان کے بیٹوں نسیم گیلانی اور نعیم گیلانی کے ساتھ دلی تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا اور مرحوم کی بلندی درجات کیلئے دعا کی ۔حریت فورم نے افسوس ظاہر کیاکہ میر واعظ عمر فاروق جنہوں نے اپنے سیاسی سفر کے دوران سید علی گیلانی کے ساتھ طویل عرصہ گزارا ہے گھر میں مسلسل نظربند ی کی وجہ سے عظیم رہنماء کی نماز جنازہ میں شرکت نہیں کر سکے ۔حریت فورم نے لوگوںکو سیدعلی گیلانی کی نماز جنازہ میں شرکت سے روکنے کیلئے مقبوضہ علاقے میں کرفیو اور سخت پابندیوں کے نفاذ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے شرم ناک قراردیا۔