کشمیر پر عالمی طاقتوں کی خاموشی قابل قبول نہیں، ڈاکٹر فائی
واشنگٹن ڈی سی 26 جنوری (کے ایم ایس)واشنگٹن میں قائم” ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس “کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ کشمیری عوام بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، بین الاقوامی قانون کو نظر انداز کرنے اور حق خود ارادیت کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈاکٹر غلام نبی فائی نے بھارت کے یوم جمہوریہ کے حوالے سے واشنگٹن میں جاری بیان میں کہا کہ کشمیری عوام بھارتی عوام کو اپنا دشمن نہیں سمجھتے تاہم وہ بھارتی حکومت کی منافقت پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہیںجو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں، بین الاقوامی قانون کو نظر انداز اور خود ارادیت کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے۔انہوں نے کہا بھارتی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یوم جمہوریہ کا جشن اس جذبے کی نشاندہی کرتا ہے جب جمہوریت اور انصاف کو ملک چلانے کے لیے منتخب کیا گیا تھا ۔ ڈاکٹر فائی نے کہا یہ واقعی ایک مضحکہ خیز بیان ہے کیونکہ کشمیر بھارت کی جھوٹی جمہوری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارت کی طرف سے محمد یاسین ملک، شبیر احمدشاہ، مسرت عالم بٹ، آسیہ اندرابی اور دیگر مستند کشمیری سیاسی رہنماو¿ں کی نظربندیاں دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والی جمہوریت کے طور پر بھارت کے فخر کو خاک میں ملاتی ہیں ۔ڈاکٹر فائی نے انسانی حقوق کے کارکنوں کو کالے قانون یو اے پی اے کے تحت گرفتار کرنے کے بھارتی حکومت کے اقدام کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہاڈاکٹر آصف ڈار اور مزمل ٹھاکر کے خلاف بھی کالے قانونی کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ خرم پرویز، ڈاکٹر آصف اور مزمل ٹھاکر جو کہہ رہے ہیں اسکا قانونی و آئینی جواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تینوں کشمیر جموںوکشمیر کے لیے حق خود ارادیت، انصاف اور آزادی کی بات کرتے ہیں جو علیحدگی پسند نعرے بالکل نہیں۔ انہوںنے کہا کہ اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق میری لالرکا بھی کہنا ہے کہ خرم پرویز دہشت گرد نہیںبلکہ انسانی حقوق کے محافظ ہیں۔ ڈاکٹر فائی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو جینوسائیڈ واچ کے بانی صدر Dr Gregory H Stantonکی بات سننی چاہیے جنہوں نے عالمی برادری کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ” ہم سمجھتے ہیں کہ کشمیر میں بھارتی حکومت کے ظلم و ستم کے انتہائی اقدامات نسل کشی کا باعث ہو سکتے ہیں اور ہمیں اس وقت تک انتظار نہیں کرنا چاہیے جب تک بڑے پیمانے پر قتل عام کی مہم نہ ہو“۔ڈاکٹر فائی نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل کشمیر کے لوگوں کو اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے کے لیے اپنے غیر محدود حق خودارادیت کا استعمال کرنے کی اجازت دینے میں مضمر ہے اور یہ یہ وعدہ تقریباً 74 سال قبل عالمی برادری نے ان سے کیا تھا۔