نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق مودی حکومت نے غداری کی ہے: راہول گاندھی
نئی دہلی 30 جنوری (کے ایم ایس) پیگاسس کے بارے میںنیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے بعدکانگریس نے مودی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ اس نے ملک کے ساتھ غداری کی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نیوریاک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں کہاہے کہ بھارتی حکومت نے 2017 میں پیگاسس کا جاسوسی آلہ اسرائیل کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت خریدا تھا اور اس معاہدے کے مطابق بھارت نے اقوام متحدہ میں فسلطین کے خلاف اور اسرائیل کے حق میںووٹ دیاتھا۔کانگریس رہنما راہول گاندھی نے کہا کہ حکومت غیر قانونی طور پر اسپائی ویئر کا استعمال کرتے ہوئے جاسوسی میں ملوث ہوئی ہے جوغداری کے مترادف ہے۔کانگریس رہنما راہول گاندھی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ مودی حکومت نے ہمارے بنیادی جمہوری اداروں، سیاست دانوں اور عوام کی جاسوسی کے لیے پیگاسس خریدا ہے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہاکہ” فون ٹیپنگ کے ذریعے حکومتی عہدیداروں، قائد حزب اختلاف، مسلح افواج اورعدلیہ سمیت تمام لوگوں کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ غداری ہے اور مودی حکومت نے غداری کی ہے“۔راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملک ارجن کھرگے نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ ”مودی حکومت نے بھارت کے دشمنوں جیسا سلوک کیوں کیا اور بھارتی شہریوں کے خلاف جنگی ہتھیار کیوں استعمال کئے ؟“ انہوں نے کہاکہ پیگاسس کا استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی جاسوسی غداری کے مترادف ہے۔ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے اور ہم انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے“۔ کانگریس کے ترجمان شمع محمدذرائع ابلاغ کی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ناقابل تردید ثبوت ہے کہ بی جے پی حکومت نے کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی سمیت بھارت کے شہریوں کی جاسوسی کے لیے فوجی گریڈ کے اسپائی ویئر کا استعمال کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ احتساب ہونا چاہیے۔راجیہ سبھا کے رکن اور کانگریس کے سینئر لیڈر شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ رپورٹ میںہونے والے انکشافات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نے اس معاملے پر سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ کو گمراہ کیا۔یوتھ کانگریس کے سربراہ سرینواس بی وی نے بھی میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ٹویٹ کیاکہ اس طرح ثابت ہواکہ چوکیدار ہی جاسوس ہے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مودی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ہتھیار خریدنے کے لیے اسرائیل گئے تھے اور ان کو صحافیوں، ججوں، بیوروکریٹس اور حزب اختلاف کے سیاستدانوں سمیت اپنے ہی شہریوں کے خلاف استعمال کیا ہے۔ ایک ٹویٹ میں شیو سینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے کہا کہ اسپائی ویئر کا استعمال دفاعی مقاصد کے لیے نہیں بلکہ اپوزیشن اور صحافیوں کی جاسوسی کے لیے کیا گیا۔