مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت: مسلمان طالبات کو حجاب پہننے سے روکنا غیر آئینی و غیر قانونی ہے، سیاسی رہنما ، فنکار

نئی دلی 04فروری ( کے ایم ایس ) مختلف بھارتی سیاسی رہنماوں اور فنکاروں نے بھارتی ریاست کرناٹک کے ضلع Udupi کے ایک سرکاری کالج کی طرف سے حجاب پہننے والی طالبات کو کالج میں داخلے سے روکے جانے پر اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اڈوپی کالج دوسرا سرکاری کالج ہے جس نے طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کی ہے۔کنڈا پور کے بھنڈارکرس کالج کے پرنسپل کو حجاب پہنے طالبات کو کالج میں داخل ہونے سے روکتے ہوئے ویڈیو کلپس سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں۔ طلباءکا استدلال یہ ہے کہ انہیں کالج میں داخلے سے کیوں روکا گیاجب کہ وہ طویل عرصے سے حجاب میں کلاسز میں شریک ہو رہی ہیں۔کالج حکام نے مبینہ طور پر حجاب میں ملبوس 18 لڑکیوں پر کالج کے دروازے بند کر دیے ہیں۔ قبل ازیں ایک پری یونیورسٹی کالج نے اپنے احاطے میں حجاب پر پابندی عائد کی تھی جس کے بعد مشتعل طالبات نے کالج حکام کے فیصلے کو کرناٹک ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما ششی تھرور اور بالی ووڈ اداکارہ سوارا بھاشکر نے اپنے ٹویٹس میں طالبات کے بنیادی حقوق کو سلب کرنے پر کڑی تنقید کی۔تھرور نے استفسارکہ دیگر مذہبی برادریوں کے لباس کے بارے میں کیا خیال ہے جیسے سکھ جو پگڑی پہنتے ہیں، ہندوو¿ں کے ماتھے پر نشان اور عیسائیوں کے مصلوب۔ انہوںنے لکھا کہ لڑکیوں کو کالج میں آنے دو ،انہیں پڑھنے دو اور انہیں فیصلہ کرنے دیں۔ بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے مودی حکومت کے ”بیٹی بچاو¿، بیٹی پڑھاو¿“ کے نعرے کو ایک کھوکھلا نعرہ قرار دیا۔انہوںنے ٹویٹر پر لکھا کہ طالبات کو حجاب پہننے سے روکنا گاندھی کے بھارت کو گوڈسے کے بھارت میں تبدیل کرنے کی طرف ایک اور قدم ہے۔بالی ووڈ اداکارہ سوارا بھاشکر نے کہا کہ ان مسلمان لڑکیوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے ۔ انہوںنے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بی ایس بومائی پر زور دیا کہ وہ اس معاملے میں آئین اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button