مقبوضہ جموں و کشمیر

دنیا کی ایک تہائی غریب آبادی کامسکن بھارت،”شائننگ انڈیا “کے دعوﺅں کی قلعی کھل گئی

poverty
اسلام آباد08 فروری (کے ایم ایس)گزشتہ کئی سال سے بھارتی معیشت کے گرتے ہوئے رحجان سے نام نہاد” شائننگ انڈیا “کی اصل حقیقت کا پردہ چاک ہوچکا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ متاثر بے زمین مزدور ہیں جنہیں اب مودی کے موجودہ بھارت میںیا تو مزدوری نہیں ملتی یا اجرت پر کام تلاش کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔چونکہ ان کی گھریلو آمدنی میں کمی ہوئی ہے، بہت سے خاندان غذائیت سے بھرپور خوراک جیسے کہ دودھ، انڈے، پھل، سبزیاں اور دال کم کرنے پر مجبور ہیں اور اس کے بجائے حکومت کی طرف سے فروخت کیے جانے والے غیر معیاری اناج کا زیادہ استعمال کر رہے ہیں۔حال ہی میں ریاست مدھیہ پردیش میں 15 ملازمتوں کے لئے 11,000 درخواست دہندگان سامنے آئے۔ بھارت کیسے چمکنے کا دعویٰ کر سکتا ہے؟ جب اس کے کروڑوں لوگوں کو جو دنیا کی کل غریب آبادی کا ایک تہائی ہیں، انتہائی غربت کا سامناہے۔اس کے علاوہ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری، ناخواندگی اور غربت دیکھی جاسکتی ہے۔ لوگوں کی اکثریت صحت اور حفظان صحت تک محدود رسائی رکھتی ہے۔ پورے بھارت میں گندگی اور کوڑا کرکٹ پھیلا ہوا ہے کیونکہ بیت الخلاءتک رسائی سے محروم لوگوں کی تعدادملک میں سب سے زیادہ ہے جو چمکتے ہوئے بھارت کے دعوﺅں کی نفی کرتی ہے۔بھارت میں وسیع پیمانے پر بڑھتی ہوئی بے روزگاری، کم اجرتیں اورکم آمدنی مشکلات کا شکار معیشت کی علامات ہیں جبکہ مودی حکومت گزشتہ آٹھ سال میں نظم ونسق کی بنیادوں کو مضبوط کرنے میں ناکام رہی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ مسلمان اور دیگر مذہبی اقلیتیں مودی کے نام نہاد چمکتے بھارت میں سانس لینے میںبھی دشواری محسوس کر رہی ہیں کیونکہ اقلیتوں پر ہندو جنونیوں کے گھناو¿نے حملے معمول بن چکے ہیں۔دوسری طرف مودی معاشی مسائل پر توجہ دینے کے بجائے فرقہ وارانہ جذبات کو ہوا دے کر ان سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button