عوامی مجلس عمل کامیرواعظ سمیت تمام سیاسی کی قیدیوں کی رہائی اور جامع مسجد سرینگر کو نماز جمعہ کیلئے کھولنے کا مطالبہ
سرینگر 15 فروری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں عوامی مجلس عمل نے گزشتہ ڈھائی سال سے زائد عرصے سے تنظیم کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل نظر بندی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیاہے۔
میرواعظ منزل سرینگر میں تنظیم کے ایگزیکٹیو اراکین کا ایک اجلاس ہوا جس میںکہاگیا کہ مسلسل نظر بندی کے سبب نہ صرف میرواعظ کی سیاسی اور سماجی سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں بلکہ طاقت کے بل پر ان کے انفرادی اورانسانی حقوق بھی سلب کرلئے گئے ہیں جو قابل مذمت ہے۔ اجلاس میں کہاگیا کہ جموںوکشمیر عوامی مجلس عمل اپنے اصولی موقف پر قائم ہے اور اس کےلئے مہاجر ملت میرواعظ مولانا محمد یوسف شاہ ،بانی تنظیم شہید ملت اور موجودہ سربراہ میرواعظ عمر فاروق اس بات پر زور دیتے آرہے ہیں کہ برصغیر کے عوام کے روشن مستقبل ، بقا اور خوشحالی کیلئے پر امن ذرائع سے تنازعہ کشمیر کا پائیدار حل نکالا جانا ناگزیر ہے تاکہ پورے خطے میں سیاسی استحکام کے ساتھ ساتھ دائمی امن و سلامتی کا قیام ممکن ہو سکے۔اجلاس میں کہاگیاکہ کشمیریوں کی سب سے بڑی عبادتگاہ اور رشد و ہدایت کا عظیم مرکز جامع مسجد سرینگر کے منبر و محراب کو بھی جبراً خاموش کردیا گیا ہے جو کشمیریوں کیلئے انتہائی تکلیف دہ اور باعث اضطراب ہے۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ جامع مسجد کا منبر و محراب اور تنظیم کی پوری تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ عوامی مجلس عمل پ±ر امن ذرائع سے مسائل کے حل کی خواہاںرہی ہے۔اجلاس میں میرواعظ عمر فاروق سمیت مقبوضہ جموںوکشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میںنظربند تمام سیاسی رہنماﺅں ، کارکنوں اورنوجوانوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی اور مرکزی جامع مسجد سرینگر کو نماز جمعہ کیلئے کھولنے کا مطالبہ کیا گیا۔