قابض حکام نے آج مسلسل 29ویں ہفتے جامع مسجد سرینگر میں نمازجمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی
سرینگر 18 فروری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض حکام نے آج مسلسل 29ویں ہفتے جامع مسجد سرینگر میں لوگوں کو نمازجمعہ ادا کرنے سے روک دیا۔
انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے ایک بیان میں قابض حکام کے آمرانہ رویے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیا ہے۔انجمن نے کہا کہ یہ بات سمجھ سے بالاترہے کہ جب مقبوضہ جموں وکشمیر سمیت دنیا بھرمیں تمام مذاہب کے لوگ اپنی اپنی عبادت گاہوں میں حاضری دے رہے ہیں اور عبادات کر رہے ہیں تو مقبوضہ علاقے کی سب سے بڑی عبادت گاہ میں نمازوں کی ادائیگی کو کیوں روکا جا رہا ہے؟بیان میں کہا گیا کہ قابض حکام کے اس رویے سے نہ صرف مسلمانوں کے مذہبی جذبات مسلسل مجروح ہورہے ہیںبلکہ صدیوں پرانی مسجد کے منبر و محراب سے انسانیت، محبت اور ہم آہنگی کے پیغام کو روکاجا رہا ہے۔انجمن نے امید ظاہر کی کہ ماہ رجب المرجب کے آخری عشرے میں جس میں معراج النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دن آرہا ہے، نہ صرف مرکزی جامع مسجد کو نماز جمعہ کے لیے کھول دیا جائے گا بلکہ انجمن اوقاف کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو بھی رہا کر دیا جائے گا جو گزشتہ ڈھائی سال سے مسلسل نظربند ہیں۔